کھیل

عمر اکمل فٹ تھے یا ان فٹ، تحقیقات کا حکم

چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پتہ لگائیں کہ عمر اکمل پہلے سے ان فٹ تھے یا بعد میں ہوئے۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) شہریار خان نے کہا ہے کہ اس بات کی تحقیقات کی جائیں گی کہ اگر عمر اکمل فٹ تھے تو کیسے اتنی جلدی ان فٹ ہو گئے اور انہیں کس نے فٹ قرار دیا تھا۔

چیئرمین پی سی بی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں شریک ہوئے اور اجلاس کے دوران بھی عمر اکمل کی شخصیت زیربحث رہی۔

اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ ہماری واضح پالیسی ہے کہ کسی بھی ان فٹ کھلاڑی کو نہیں کھلائیں گے اور عمر اکمل کو پہلے آسٹریلیا سیریز میں بھی ان فٹ قرار دے کر نہیں کھلایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی سے قبل فٹنس ٹیسٹ میں عمر اکمل کامیاب رہے لیکن پھر انگلینڈ پہنچ کر ان فٹ ہو گئے۔

’جب ٹیم انگلینڈ پہنچی تو برمنگھم میں فٹنس ٹیسٹ کرنے والی مینجمنٹ خصوصاً گرانٹ لیوڈن نے سب کھلاڑیوں کے ٹیسٹ لیے لیکن عمر اکمل کے علاوہ بقیہ تمام کھلاڑیوں نے ٹیسٹ پاس کر لیا جس پر ان کا دوبارہ ٹیسٹ لیا گیا اور اس میں بھی وہ ناکام ہو گئے‘۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ سے مجھے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا فون اور ای میل بھی آیا کہ عمر اکمل فٹنس ٹیسٹ میں ناکام ہو گئے ہیں لہٰذا اب آپ بتائیں کہ کیا کریں کیونکہ ہماری رائے تو یہی ہے کہ انہیں نہیں کھلانا چاہیے جس کے بعد ہم نے معاملے پر غور کیا اور انہیں انگلینڈ سے واپس بلانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں کہ کیا یہ کھلاڑی تین سے چار ہفتوں میں ہی دوبارہ ان فٹ ہو گیا ہے یا شروع سے ہی ان فٹ تھا۔

اس موقع پر اگلے چیئرمین پی سی بی کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ دس لوگوں میں سے کوئی بھی بن سکتا ہے جس میں چار ریجنز کے نمائندے، چار ڈپارٹمنٹس کے نمائندے اور دو کو بورڈ کے پیٹرن ان چیف وزیر اعظم نامزد کرتے ہیں اور انہی دس میں سے ایک کسی ایک کو منتخب کرنا ہوتا ہے۔

شہریار نے مزید بتایا کہ میرا انتخاب بھی اسی بنیاد پر ہوا تھا لیکن میں نے ذاتی وجوہات کے سبب چیئرمین کے عہدے کیلئے دوبارہ الیکشن میں کھڑے نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے یونس خان اور مصباح الحق کو کوئی بھی عہدہ دینے سے قبل میں ان سے مشاورت کرنا چاہ رہا ہوں کہ وہ کس عہدے پر کام کرنا پسند کریں گے اور اگلے تین چار دن میں اس پر فیصلہ ہو جائے گا۔

ٹیسٹ کپتان کے سوال پر شہریار نے کہا کہ ابھی پاکستان کی فوراً کوئی سیریز نہیں لہٰذا ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کا اعلان اگست ستمبر میں کریں گے اور ٹیسٹ کپتان کیلئے سب جانتے ہیں کہ کون سے نام زیر غور ہیں۔