پاکستان

پی آئی اے کی لندن جانے والی پرواز سے20 کلوگرام ہیروئن برآمد

مکمل تلاشی کے بعد جہاز کو کلیئر قرار دے کر روانگی کی اجازت دی گئی، اسی پرواز سے گذشتہ ہفتے بھی منشیات برآمد ہوئی تھی۔

کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی اسلام آباد تا لندن جانے والی پرواز میں سے 20 کلوگرام ہیروئن برآمد کی گئی۔

قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 785 کو ایک بجکر 10 منٹ پر لندن کے لیے روانہ ہونا تھا، تاہم طیارہ اڑنے سے پہلے ہیروئن کی موجودگی کی اطلاع پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے طیارے کی تلاشی لی۔

ذرائع کے مطابق چیکنگ کے دوران جہاز کے کیٹرنگ والے حصے سے 20 کلو گرام ہیروئن برآمد کرلی گئی اور مکمل تلاشی کے بعد جہاز کو کلیئر قرار دیتے ہوئے فلائٹ کو روانگی کی اجازت دی گئی۔

دوسری جانب اے این ایف کے اہلکار پی آئی اے کے تکنیکی عملے کو پوچھ گچھ کے لیے ساتھ لے گئے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے پرواز سے ہیروئن برآمد کی گئی،برطانوی حکام

اس سلسلے میں جب پی آئی اے ترجمان مشہود تاجور سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے جہاز کی تلاشی کے دوران ہیروئن کی برآمدگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن نے اپنے طیاروں کے ذریعے کسی بھی قسم کی منشیات اسمگل کرنے کے متعلق سخت ایکشن لیا ہے اور روانگی سے قبل تمام طیاروں کی مکمل تلاشی لی جا رہی ہے، جبکہ یہ اقدامات ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے قائم کردہ سینٹرل آپریشن کمیٹی کی ہدایات پر اٹھائے گئے ہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے ایوی ایشن سردار مہتاب احمد خان نے فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے اس میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ یہ وہی پرواز ہے، جس سے گذشتہ ہفتے بھی ہیروئن برآمد کی گئی تھی، 16 مئی کو ہیتھرو ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والی پی آئی اے کی پرواز کے عملے کی ’جامع تلاشی‘ لینے کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا جبکہ عملے کے پاسپورٹ بھی ضبط کرلیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ہیروئن اسمگلنگ معاملہ: پی آئی اے عملہ وطن واپس پہنچ گیا

قومی ایئرلائن کے ترجمان مشہود تاجور نے ہیتھرو ایئرپورٹ پر پیش آنے والے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام آباد سے لندن جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 785 پیر کی دوپہر 2 بج کر 50 منٹ پر ہیتھرو ایئرپورٹ پہنچی تھی، لینڈنگ پر مسافر طیارے سے اتر گئے تاہم انتظامیہ نے پی آئی اے کے عملے کو حراست میں لے کر طیارے کی جامع تلاشی لی۔

بعد ازاں برطانوی حکام کی جانب سے اس طیارے میں سے منشیات برآمد ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔