پاکستان

موسم گرما میں رمضان: ان 8 طریقوں سے جسم تیار کریں

رمضان اس بار گرم موسم میں آرہا ہے اور جسم کے لیے اچانک 15 یا 16 گھنٹوں کے لیے بھوک پیاس برداشت کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔

ہم میں سے بیشتر افراد کا خیال ہوتا ہے کہ ہم رمضان کے آغاز پر اس مہینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں تاہم اگر منصوبہ بندی کی جائے تو سال بھر کے روزمرہ کے معمولات میں آنے والی اچانک تبدیلی کو قبول کرنا زیادہ آسان ہوجاتا ہے۔

رمضان اس بار گرم موسم میں آرہا ہے اور جسم کے لیے اچانک 15 یا 16 گھنٹوں کے لیے بھوک پیاس برداشت کرنا کافی مشکل بھی ثابت ہوسکتا ہے تاہم یہاں چند ایسے طریقے دیئے جارہے ہیں جو آپ کے جسم کو روزوں کے لیے کافی حد تک تیار کردیں گے۔

کھانے کا استعمال

مناسب یا معتدل مقدار میں کھانا شروع کردیں اور بہت زیادہ خوراک یہ سوچ کر استعمال نہ کریں کہ رمضان کا آغاز ہوگیا ہے۔ درحقیقت ایسا کرنے سے آپ کی اشتہا یا بھوک ہی بڑھتی ہے اور روزے کے دوران بھوک کو برداشت کرنا زیادہ مشکل ہوجاتا ہے۔

جنک فوڈ سے گریز

عام دنوں میں لوگ ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے عادی ہوتے ہیں اور اگر آپ اس سے ہٹ کر بھی منہ چلانے کے عادی ہیں تو اس سے گریز کریں۔ کیونکہ رمضان کے دوران آپ کے کھانے کے اوقات دو وقت یعنی سحر اور افطار تک محدود ہوجاتے ہیں اور اگر آپ ان سے ہٹ کر جنک فوڈ اپنے جسم کا حصہ بنائیں گے تو خوراک کی تعداد ایک ہی رہ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : اگر چینی کھانا چھوڑ دیں تو کیا ہوگا؟

کافی کے استعمال میں کمی

اگر آپ کافی کے شوقین ہیں اور رمضان کے شروع کے چند روزوں میں سردرد سے بچنا چاہتے ہیں تو کافی کا استعمال کم کرنا شروع کردیں اور کوشش کریں کہ یہ تعداد ایک کپ پر آجائے تاکہ روزے کے دوران اس کی طلب آپ کو زیادہ نہ ستائے۔

تمباکو نوشی سے گریز

ایسے تمباکو نوش جو رمضان میں بغیر کسی تیاری کے ساتھ داخل ہوتے ہیں، انہیں کئی طرح کے تجربات ہوسکتے ہیں جیسے چڑچڑا پن، غصہ، مختلف چیزوں پر توجہ مرکوز کرنا اور دیگر مسائل، اس سے بچنے کے لیے ہونا تو یہ چاہیئے کہ آپ رمضان سے قبل ہی دن کے اوقات میں تمباکو نوشی کو کم کردیں تاکہ روزے شروع ہونے سے پہلے اس کے لیے تیار ہوسکیں، تاہم ایسا نہیں کیا تو رمضان کے دوران رات کو بھی کچھ دن اس سے گریز کرنے کی کوشش کریں، اس طرح ہوسکتا ہے کہ یہ مبارک مہینہ اس بری عادت سے نجات دلانے کا باعث بن جائے۔

جلد ناشتہ

رمضان کے دوران ہم بہت جلد اٹھتے ہیں تاکہ سحری کرسکیں اور اس کو چھوڑنا کسی صورت درست نہیں۔ اب تو رمضان شروع ہوچکا ہے تاہم اگلے سال اگر آپ رمضان سے کچھ دن پہلے ہی علی الصبح اٹھ کر ناشتہ کریں تو آپ کا جسم سحری کے لیے قبل از وقت ہی تیار ہوجاتا ہے اور اُس وقت منہ چلانا زیادہ مشکل نہیں لگتا جیسا کہ اکثر لوگوں کے لیے ہوتا ہے۔

نیند کو کنٹرول کرنا

اگر آپ تاخیر سے سونے اور دیر سے اٹھنے کے عادی ہیں تو اس عادت کو تبدیل کرنا شروع کردیں کیونکہ رمضان کے دوران آپ کو سحری کے لیے جلد اٹھنا ہوتا ہے، اس کے لیے یا تو جلد سونے کی عادت اپنانے کی کوشش کریں یا دوپہر کا قیلولہ یا پھر رات کو سونے کے بجائے سحری کے بعد ہی سونے کو عادت بنالیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیند کی کمی سے ہونے والے 16 نقصانات

ذخیرہ

رمضان سے قبل ہی کھانے کی منصوبہ بندی آپ کو متعدد مشکلات سے بچا سکتی ہے، خاص طور پر رمضان کے پہلے ہفتے کے دوران جب آپ اپنے معمولات میں ایڈجسٹ ہونے میں مصروف ہوتے ہیں۔ رمضان کے اولین ہفتے کے لیے اپنے سحر اور افطار کا مینیو پہلے سے تیار کرلیں، اس کے لیے اُن اجزاء کی فہرست مرتب کریں جن کی ضرورت پڑسکتی ہے اور انہیں اسی وقت خرید کر لے آئیں جب آپ کا جسم توانائی سے بھرپور ہوتا ہے۔

رمضان سے پہلے روزے

خود کو رمضان کے لیے تیار کرنے کے حوالے سے اس سے زیادہ بہتر طریقہ کار کیا ہوسکتا ہے کہ آپ پہلے سے ہی اس کی مشق شروع کردیں؟ اگر رمضان سے کچھ دن پہلے آپ کچھ روزے رکھ لیں تو رمضان کے معمولات کو اپنانے میں کافی مدد ملتی ہے۔ اس سے آپ کو گزشتہ سال کسی وجہ سے روزہ نہ رکھ پانے کا کفارہ ادا کرنے کا موقع بھی مل جاتا ہے۔

ڈاکٹر سے رجوع

اگر آپ کو کسی وجہ جیسے ذیابیطس یا بلڈ پریشر کی وجہ سے اپنی روزہ رکھنے کی صلاحیت پر تشویش ہے تو اپنے ڈاکٹر سے فوری رجوع کرلیں۔ ڈاکٹر زیادہ بہتر بتاسکتا ہے کہ آپ کے لیے روزہ رکھنا محفوظ ہوگا یا نہیں۔