پاکستان

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال 10 روز بعد ختم

گڈز ٹرانسپورٹرز کے مطالبے پر مال بردار گاڑیوں کے لیے سیکیورٹی دی جائے گی، گورنر سندھ محمد زبیر

گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز نے کئی روز سے جاری ہڑتال ختم کردی۔

محمد زبیر نے نجی چینل جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کچھ ٹرانسپورٹرز اب بھی خدشات پائے جاتے ہیں، تاہم گڈز ٹرانسپورٹرز کے مطالبے پر مال بردار گاڑیوں کے لیے سیکیورٹی دی جائے گی۔‘

اس پیشرفت کے بعد آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے رینج، زونل اور ڈسٹرکٹ پولیس ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے ٹریفک پولیس سے ہر ممکن تعاون کی ہدایت کردی۔

محکمہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آئی جی سندھ نے تمام ڈپٹی انسپیکڑ جنرلز اور سینئر سپرنٹنڈنٹس پولیس کو ہدایت کی کہ وہ سرکوں اور شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کی ذاتی طور پر نگرانی کریں۔

انہوں نے ٹریفک پولیس کو بھی ہدایت کی کہ وپ ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہیوی ٹریفک کے 'اوقات کار' پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت

بیان کے مطابق اے ڈی خواجہ نے مزید کہا کہ پولیس اہلکار، مسافروں کو تعمیراتی کام سے متاثر ہونے والی سڑکوں کی صورتحال سے متعلق لازمی طور پر مطلع کریں اور متبادل راستوں کے حوالے سے ان کی رہنمائی کریں۔

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے کراچی پورٹ سے دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک کی آمد و رفت پر پابندی عائد کردی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ نے مارچ میں دن کے اوقات میں کراچی کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے متعلق شہریوں کی شکایات پر سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور کراچی پولیس چیف کو ہدایت کی تھی کہ وہ فوری طور پر اس پابندی کا اطلاق کرائیں۔

پابندی عائد کیے جانے کے فیصلے پر گڈز ٹرانسپورٹرز نے احتجاجاً ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پابندی ان کے لیے اضافی اخراجات کا باعث بنے گی، کیونکہ ان کی وہیکلز کو منزل تک پہنچنے کے لیے لمبا سفر طے کرنا پڑے گا۔

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث کراچی کی بندرگاہوں پر گنجائش ختم اور درآمدی و برآمدی کنٹینرز کی ترسیل مکمل طور پر بند ہوگئی تھی۔

گڈز ٹرانسپورٹرز کے احتجاج کے باعث اندرون کراچی اشیاء کی ترسیلات مکمل بند ہونے سے کے آئی سی ٹی، پی آئی سی ٹی اور بن قاسم پورٹس پر کنٹینر ہینڈلنگ کی گنجائش بھی ختم ہوگئی تھی۔