معمولی ملازمت سے دنیا کا دوسرا امیر ترین شخص بننے کا سفر
جیف بیزوز آمیزون کے بانی اور سی ای او ہیں جو لگ بھگ 82 ارب ڈالرز کے ساتھ اس وقت دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔
ان کی کمپنی یا آن لائن اسٹور ہر سال 136 ارب ڈالرز مالیت کی اشیاءفروخت کررہا ہے حالانکہ جیف بیزوز کا تعلق ایک متوسط طبقے کے خاندان سے تھا اور انہوں نے اپنی صلاحیت سے اتنی ترقی کی۔
مزید پڑھیں : بل گیٹس سے دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز چھننے کے قریب
اپنے بچن سے ہی وہ بہت زیادہ تخلیقی ذہن کے مالک تھے اور دو سال کی عمر مین ہی انہوں نے اپنے پنگھوڑے کا سرہانہ اسکریو ڈرائیور سے کھول دیا تاکہ اسے حقیقی بیڈ کی شکل دے سکیں جبکہ چار سے سولہ کی عمر کے دوران وہ اپنی گرمیاں ٹیکساس میں اپنے دادا دادی کے فارم مین گزارتے جہاں ونڈ ملز وغیرہ کی مرمت کرتے۔
کمپیوٹر سائنس مین گریجویشن کے بعد انٹیل سے ملازمت کی پیشکش کو ٹھکرا کر انہوں نے فٹ یل نامی کمپنی میں شمولیت اختیار کی اور وہاں سے ایک کمپنی ڈی ای شا کا حصہ بن گئے جہاں چار سال میں ہی سنیئر نائب صدر کے عہدے پر پہنچ گئے۔
1994 میں انہیں ایک مضمون سے علم ہوا کہ انٹرنیٹ کی توسیع ایک سال میں 2300 فیصد تک ہوئی اور ان اعدادوشمار نے انہیں دنگ کردیا جس کے بعد انہوں نے اس سے فائدہ اٹھانے کا ذریعہ تلاش کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے بیس ممکنہ پراڈکٹس کی فہرست بنائی جنھیں آن لائن فروخت کیا جاسکے اور کتابوں کو سب سے بہترین آپشن پایا۔
اپنے اس نئے تجربے کے لیے (اس وقت ایسی کوئی آن لائن کمپنی نہیں تھی) انہوں نے ڈی ای شا میں بہترین عہدے کو چھوڑ دیا جس کے بعد انہوں نے ٹیکساس جاکر اپنے والد سے ایک گاڑی ادھار لی جس کے بعد سیٹل جاکر آمیزون ڈاٹ کام کی بنیاد ایک گیراج میں رکھی۔
یہ بھی پڑھیں : 12 آئیڈیاز جن کے مالک ارب پتی بن گئے
اس زمانے میں وہ اکثر ملاقاتیں اپنے پڑوسی برنس اینڈ نوبل بک سیلرز میں جاکر کرتے۔
آمیزون کے آغاز کے پہلے ہی مہینے میں اس کمپنی نے امریکا کی تمام پچاس ریاستوں اور 45 مختلف ممالک میں لوگوں کو کتابیں فروخت کیں جس کے بعد 15 مئی 1997 کو اس کے شیئرز عوام کے لیے پیش کیے گئے۔
آغاز میں تجزیہ کاروں نے اسے آمیزون ڈاٹ بم کا نام دیا کیونکہ ان کے خیال میں یہ بہت جلد ختم ہوجائے گی مگر ایسا نہ ہوسکا۔
آج یہ دنیا بھر میں کتابوں سے لے کر لگ بھگ ہر چیز کو آن لائن فروخت کررہی ہے اور اپنے قیام کے بیس سال بعد اس کے اثاثوں کی مالیت 457 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے اور تجزیہ کاروں کا تخمینہ ہے کہ یہ دنیا کی پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی بن سکتی ہے۔
اسی طرح رواں سال مارچ میں جیف بیزوز نے دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص کا اعزاز اپنے نام کیا جن سے آگے بس اب بل گیٹس موجود ہیں۔
وہ اپنی کمپنی میں کفایت شعاری کو فروغ دینے کے حوالے سے بھی جانے جاتے ہیں اور وہاں کام کرنے والوں کو مختلف سہولیات جیسے مفت کھانا یا دیگر دستیاب نہیں۔
اسی طرح وہ لوگوں سے کام کا مطالبہ کرنے والے باس ہیں اور اکثر غصے سے ان پر چلانے لگتے ہیں مگر 53 سال کی عمر مین بھی وہ نت نئے تجربات سے گھبراتے نہیں۔