دنیا

سعودی ایئرپورٹ کے اعلیٰ عہدے پر پہلی بار خاتون کا تقرر

ہند الزاہد وومین اکانامک فورم کی ڈائریکٹر بھی رہیں،وہ فوربز میگزین کی بااثر ترین خواتین کی فہرست میں بھی جگہ بنا چکیں

ریاض: سعودی عرب کی تاریخ میں گزشتہ چند سال میں کئی تاریخی اور اہم واقعات رونما ہو رہے ہیں، ان میں سے ایک پہلی بار ایئرپورٹ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدے پر ایک خاتون کی تعیناتی بھی ہے۔

سعودی عرب میں پہلی بار ایک خاتون کو ایئرپورٹ کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کیا گیا۔

اس سے پہلے رواں برس ہی پہلی بار خواتین کو کاروباری اداروں کے اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا گیا تھا۔

سعودی گزٹ کے مطابق ہند الزاہد نامی خاتون کو دمام ایئرپورٹ پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کرنے سمیت اسے ایئرپورٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹر کا میمبر بھی مقرر کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سات چیزیں جن کی سعودی خواتین کو اجازت نہیں

ہند الزاہد کو اعلیٰ عہدے پر تعیناتی کی منظوری وزیر ٹرانسپورٹ اور جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (جی اے سی اے) کے سربراہ سلیمان الحمدان نے ایک اجلاس کے دوران دی۔

ہند الزاہد کو جس بورڈ آف ڈائریکٹر کا ممبر بنایا گیا اس کے سربراہ عبداللہ الزامل ہیں، جب کہ اس کے دیگر ممبران میں محمد علی شتوی، نجیب الصیحاتی، موطع النعیم، حازم مبارک اور محمد بامغا شامل ہیں۔

ایئرپورٹ کے اعلیٰ انتظامی عہدے پر تقرری کے بعد خاتون ہند الزاہد نے سب کے اعتماد پر پورا اترنے اور عزم کے ساتھ کام کرنے کا اظہار کیا۔

اس سے پہلے ہند الزاہد سعودی عرب کے مشرقی صوبے الشرقیہ کے چیمبر آف کامرس کے بزنس وومین سینٹر کی سربراہ تھیں، وہ اس عہدے پر 2009 میں تعینات ہوئیں۔

مزید پڑھیں: سعودی خواتین مرد کی اجازت سے آزاد

انہوں نے نجی و سرکاری اداروں میں کاروباری خواتین کو بااختیار بنانے اور خواتین کے اندر کاروباری مہم جوئی کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لے ہمیشہ مہم برقرار رکھی۔

ہند الزاہد نے ہمیشہ سعودی خواتین کو درپیش چیلنجز پر بات کی۔

ہند الزاہد 2008 سے 2016 تک وومین اکانامک فورم کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھی رہیں، جب کہ وہ فوربز میگزین کی بااثر ترین خواتین کی فہرست میں بھی جگہ بنا چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی خواتین کو پہلے اس کی اجازت نہ تھی

خیال رہے کہ حالیہ حکومت نے پہلی بار جہاں ہند الزاہد کو ایئرپورٹ کے اعلیٰ انتظامی عہدے پر تعینات کیا، وہیں حکومت نے خواتین کو پہلی بار مرد سرپرست کی اجازت سے بھی آزاد کیا۔

گزشتہ ماہ سعودی بادشاہ نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اب خواتین کو کسی کام کے لیے باہر جانے سے قبل مرد سرپرست سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔

سعودی حکومت نے 2015 میں پہلی بار خواتین کو ووٹ ڈالنے اور انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت بھی دی تھی۔