پرائم منسٹر یوتھ لون اسکیم میں پنجاب کا حصہ 75 فیصد
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی سہ ماہی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم یوتھ بزنس لون کے ذریعے کی جانے والی قرض کی ادائیگیوں کا تین چوتھائی حصہ پنجاب کو دیا گیا۔
وزیراعظم یوتھ بزنس لون پروگرام کے تحت دیے گئے قرضوں میں اکتوبر تا دسمبر 2016 کی سہ ماہی میں 107 فیصد اضافہ سامنے آیا۔
جبکہ 31 دسمبر 2016 تک موصول ہونے والی درخواستوں میں سے 55 ہزار 838 درخواستیں یعنی کل درخواستوں کا 75 فیصد حصہ صوبہ پنجاب سے تھا۔
رپورٹ کے مطابق سندھ اور خیبرپختونخوا سے موصول ہونے والی درخواستوں کی شرح 9،9 فیصد رہی، 'اس اسکیم کے تحت قرض ادائیگیوں میں بھی یہ شرح اسی مطابق ہوتی ہے، پنجاب قرضوں کا 75 فیصد حصہ وصول کرتا ہے، خیبر پختونخوا 9 فیصد جبکہ سندھ ادائیگیوں کا 8 فیصد وصول کرتا ہے'۔
خیال رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے اس اسکیم کا آغاز 100 ارب روپے سے کیا تھا، وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز اس اسکیم کی سربراہی کررہی تھی تاہم لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے وفاقی حکومت کو ان کے ہٹانے کے احکامات کے بعد مریم نواز نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: یوتھ لون پروگرام کے تحت ایک سو ارب کے قرض دیئے جائیں گے
چند ماہ قبل اپنے دورہ کراچی میں وزیراعظم نے اسکیم کے تحت قرضوں کی قلیل ادائیگیوں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا، نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) بھی اس معاملے پر تنقید کا نشانہ بنا تھا کیونکہ وہ اس اسکیم میں قرضوں کی فراہمی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
خیال رہے کہ این بی پی نے اسکیم کے 21.13 ارب روپے میں سے 20.35 ارب روپے کے قرضوں کی منظوری دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر تا دسمبر 2016 کے دوران 9.14 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں جس میں سے بڑا حصہ نیشنل بینک آف پاکستان کی جانب سے آیا۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 2013 میں اقتدار میں آنے کے وقت اسٹیٹ آف بینک آف پاکستان کے گورنر کو اپنی مدت مکمل ہونے سے قبل مستعفیٰ ہونا پڑا تھا، نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر کی تبدیلی نے بھی وزیراعظم یوتھ لون اسکیم کے حوالے سے ان قیاس آرائیوں کو جنم دیا کہ یہ ایک سیاسی اقدام ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کا آپریشن: مریم نواز بنیں ترجمان
یہ انکشاف کہ اسکیم کے تحت ادائیگیوں کا 75 فیصد حصہ پنجاب وصول کرتا ہے، نے اسکیم کی سیاسی استعمال کی قیاس آرائیوں کو مزید تقویت دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 'پنجاب کو یوتھ لون کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد، منظوری اور ادائیگیوں کے اعتبار سے سندھ اور خیبرپختونخوا پر سبقت حاصل ہے'۔
واضح رہے کہ اسلام آباد، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور بلوچستان نے 31دسمبر کی کُل ادائیگیوں میں سے 2، 2 فیصد حصہ وصول کیا تھا۔
یہ خبر 13 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔