پاکستان

کاک پٹ میں چینی خاتون کوبٹھانےپر پی آئی اے پائلٹ کےخلاف تحقیقات

کاک پٹ میں کسی مسافر کو بٹھانے سے سیکیورٹی پر کوئی اثر نہیں پڑتا، تاہم واقعے کی تحقیقات جاری ہیں،ترجمان پی آئی اے
|

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ایک پائلٹ کے دوران پرواز سونے کا معاملہ ابھی ٹھنڈا ہوا نہیں تھا کہ قومی ایئرلائن کے ایک اور پائلٹ کے خلاف پرواز کے دوران غیر ملکی خاتون کو 'کاک پٹ کی سیر' کروانے کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی اسلام آباد تا بیجنگ جانے والی پرواز پی کے 852 کے پائلٹ کیپٹن شہزاد عزیز نے ایک چینی خاتون کو کاک پٹ میں بلوا کر انھیں وہاں بٹھایا۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ پائلٹ پی آئی اے کے فلائٹ سیفٹی ڈپارٹمنٹ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے بھتیجے ہیں۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا پائلٹ دوران پرواز طیارہ چھوڑ کر سو گیا

اس حوالے سے جب ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

دانیال گیلانی کا کہنا تھا کہ طیارے کا عملہ ابھی تک بیجنگ میں ہی ہے، جس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ساتھ ہی انھوں نے مزید کہا کہ 'کاک پٹ میں 2 جمپ سیٹس بھی ہوتی ہیں اور وہاں کسی مسافر کو بٹھانے سے سیفٹی پر کوئی اثر نہیں پڑتا'۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے طیارے کے کاک پٹ میں مسافر کی موجودگی کا انکشاف

یاد رہے کہ اسی قسم کا ایک واقعہ رواں برس مارچ میں بھی پیش آیا تھا، جب پی آئی اے کی لاہور سے کوئٹہ جانے والی پرواز میں ایک مسافر کے کاک پٹ میں بیٹھ کر سفر کرنے کا انکشاف ہوا تھا۔

خیال رہے کہ ٹیک آف اور لینڈنگ کے وقت کسی بھی قسم کے غیر متعلقہ شخص کی کاک پٹ میں موجودگی سول ایوی ایشن اتھارٹی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔