پاکستان

اعضاء کی اسمگلنگ میں ملوث گروہ کا ’مڈل مین‘ گرفتار

ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ہونے والا شخص عبدالمجید ہے جو کہ مبینہ طور پر ملکی مریضوں کو ان گروہ سے ملواتا تھا۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے گجرانوالہ سے انسانی اعضاء کی غیر قانونی تجارت میں ملوث گینگ سے روابط کے شبے میں ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔

ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ہونے والا شخص عبدالمجید ہے جو کہ مبینہ طور پر اعضاء کی غیر قانونی تجارت میں ملوث گروہ کے لیے مڈل مین کا کردار ادا کرتا ہے۔

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ عبدالمجید مبینہ طور پر گردوں کی پیوندکاری کے خواہاں غیر ملکی مریضوں کو ان ملزمان سے ملواتا تھا جنہیں گزشتہ ماہ لاہور سے چھاپے کے دوران رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔

خیال رہے کہ ایف آئی اے نے اپریل کے مہینے میں لاہور میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر فواد اور ڈاکٹر التمش کو ایک مریض کا آپریشن کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گردوں کی خرید و فروخت میں ملوث بین الاقوامی گروہ پکڑا گیا

ڈاکٹرز کی گرفتاری کے بعد ایف آئی اے نے کہا تھا کہ ملزمان گزشتہ کئی برسوں سے انسانی اعضاء کی غیر قانونی تجارت میں ملوث ہے اور ان کے زیادہ تر کلائنٹس غیر ملکی تھے خاص طور پر ان کا تعلق مشرق وسطیٰ کے ممالک سے تھا۔

ایف آئی اے کا دعویٰ ہے کہ یہ ڈاکٹرز مڈل مین کی مدد سے غریب لوگوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کم قیمت پر ان کے گردے خریدتے تھے اور پھر انہیں غیر ملکیوں کو ڈالرز میں مہنگے داموں فروخت کیا کرتے تھے۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق یہ گروہ ماضی میں متعدد بار گردوں کی پیوند کاری کرچکا ہے اور اس نے پوش علاقوں میں کرائے پر گھر لے کر وہاں آپریشن تھیٹرز قائم کررکھے تھے۔

گزشتہ ماہ مارے جانے والے چھاپے کے دوران ایف آئی اے نے دو اعضاء عطیہ کرنے والے افراد اور دو غیر ملکی شہریوں کو بھی حراست میں لیا تھا اور پہلی بار ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ ایکٹ کے تحت پہلا مقدمہ درج کیا تھا۔