امریکی جیلوں میں 350 سے زائد پاکستانیوں کے قید ہونے کا انکشاف
اسلام آباد: وزارت خارجہ کے دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا میں اس وقت 350 سے زائد پاکستانی دہشت گردی اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی سمیت مختلف جرائم میں قید ہیں۔
وزارت خارجہ کی جانب سے یہ دستاویزات سینیٹر مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری تنویر خان کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے جواب میں جاری کی گئیں۔
ڈان نیوز کو موصول ہونے والی ان دستاویزات کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت 104 پاکستانی جرم ثابت ہونے پر برسوں سے امریکا میں قید کاٹ رہے ہیں جبکہ 253 پاکستانیوں کو مختلف الزامات پر ٹرائل کا سامنا ہے۔
دستاویز کے مطابق بیشتر پاکستانی امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر امریکا کی جیلوں میں قید ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان جیل میں پاکستانی قیدیوں کا مستقبل غیر یقینی
بھارتی دہشت گرد تنظیم کی معاونت کرنے پر خالد اعوان 2006 سے امریکا کی جیل میں قید ہے، شہوار متین اور عابد نصیر بم نصب کرنے کی سازش میں امریکا میں جیل کاٹ رہے ہیں، جبکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے خلاف امریکی حکام پر حملہ کرنے کے الزام میں 2007 میں فیصلہ سنایا گیا تھا۔
قتل، چوری، ڈکیتی اور فراڈ کے مقدمات میں بھی متعدد پاکستانی امریکی جیلوں میں قید ہیں۔
اس کے علاوہ دھوکہ دہی، منشیات فروشی، جنسی استحصال، غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں بھی پاکستانی امریکی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
مزید پڑھیں: بحرین نے 82 پاکستانی قیدی رہا کردیئے
دستاویزات میں واضح کیا گیا کہ جیسے ہی جیسے ہی ان پاکستانی شہریوں کی گرفتاری کی اطلاع سفارتی مشن کو ملی، ان افراد کو وکیل تک فوری رسائی دینے کا مطالبہ کیا گیا، جبکہ متعلقہ مشن سلاخوں اور حراستی مراکز میں موجود ان افراد سے ان سے رابطے میں رہا۔
وزارت خارجہ کی طرف سے مزید دعویٰ کیا گیا کہ ان افراد کے لیے وکیل کے باقاعدگی سے دورے کا بھی انتظام کیا گیا، جبکہ سفارتی مشن نے ممکنہ قانونی معاونت فراہم کی۔