آئیے چینی باشندوں سے جان پہچان بڑھائیں
آج کل ملک بھر میں پاک چین اقتصادی راہدری اور اس کے معاشی فوائد یا تحفظات پر ہر بحث ہو رہی ہے۔ مجموعی طور پر قومی قیادت اور عوام اس بات پر متفق نظر آتی ہے کہ اقتصادی راہدری منصوبہ ملک میں معاشی ترقی کا پیش خیمہ ہوگا۔
جہاں اس منصوبے کے اقتصادی اور معاشی پہلو ہیں وہیں اس منصوبے کے ثقافتی پہلو بھی ہیں، جنہیں نظر انداز کرنے یا ان کی طرف توجہ نہ دینے سے دو طرفہ اعتماد کو عوامی سطح پر بڑھانے اور ابلاغ کو بہتر بنانے میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔
کچھ عرصہ قبل پاک چین اقتصادی راہداری کے موضوع پر ایک سمینار میں پاکستان نیوی کے سابق سربراہ شاہد کریم اللہ کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہدری کے مختلف پہلوؤں پر بحث کی جارہی ہے مگر کسی نے اس اقتصادی راہداری کے معاشرتی اور ثقافتی پہلوؤں کا جائزہ بھی لیا ہے؟
شاہد کریم اللہ کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری کے منصوبے شروع ہونے پر 10 لاکھ چینی کراچی میں موجود ہوں گے۔ ان کے مزاج، تفریح اور دیگر عادات کے بارے میں معلومات نہ ہونے کی وجہ سے ثقافتی ٹکراؤ یا تناؤ پیدا ہوسکتا ہے۔
سال 2010 میں چین کا سفر کرنے کا موقع ملا جس نے ذاتی مشاہدے اور تجربے کی بنیاد پر چین سے متعلق معلومات میں کئی گنا اضافہ کیا۔ اس کے علاوہ بزنس رپورٹنگ کے دوران چینی سرمایہ کاروں سے ملاقات کرنے اور ان کے ساتھ کھانا کھانے، بات چیت کرنے کے بھی کافی مواقع ملے۔
ان تمام مشاہدات اور تجربات اور تھوڑی بہت تحقیق کے بعد چینی ثقافت اور روایات پر یہ تحریر لکھ رہا ہوں۔ یہ تحریر چین اور اس کی ثقافت کو کوئی گہرا جائزہ نہیں بلکہ ایک اجمالی نظر تصور کی جائے۔
چین جغرافیائی لحاظ سے چوتھا اور آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ چین کی ثقافت دنیا کی قدیم ترین تہذیب کا حصہ ہے۔ چینی باشندوں کا دعویٰ ہے کہ ان کا تہذیبی ورثہ پانچ ہزار سال قدیم ہے۔ جبکہ ملنے والے آثار قدیمہ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ چین کم از کم ساڑھے تین ہزار سال سے بھی قدیم تہذیب ہے۔
چین کی امیر ثقافت کا عکس چین میں بنائے جانے والے مخصوص طرز کے برتن، تعمیرات، موسیقی، تائی چی، مارشل آرٹ، کھانے اور رسومات میں نظر آتا ہے۔
عالمی اور علاقائی سطح پر چین کی معیشت، ثقافت، سیاست میں چینی اثر رسوخ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ چین دنیا کی دوسری معیشت ہے اور یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ بہت جلد چین امریکا کو چت کر کے سب سے بڑی اقتصادی طاقت بن جائے گا۔ دنیا کی آبادی کے سب سے بڑا ملک چین جہاں دنیا کی بڑی معیشت ہے وہیں یہ ایک بڑی کنزیومر مارکیٹ بھی ہے جو کہ پاکستان کے پڑوس میں واقع ہے۔