پاکستان

تشدد کرکے ڈاکوؤں کو قتل کرنے والے200 افراد کے خلاف مقدمہ

لودھراں کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اسد سرفراز خان کے مطابق قانون اپنے ہاتھ میں لینے والے بھی سزا کے مستحق ہیں۔

بہاول پور: صوبہ پنجاب کے شہر لودھراں کے قریب دو مشتبہ ڈاکوؤں کو تشدد کرکے ہلاک کرنے والے 200 افراد کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔

پولیس کے مطابق چھٹی گاؤں میں واقع محمد نواز نامی شخص کے گھر مبینہ طور پر چوری کی نیت سے داخل ہونے والے 2 ڈاکوؤں کو سیکڑوں افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا.

پولیس کا کہنا تھا کہ اپنے ایک اور ساتھی کے ہمراہ جب یہ دونوں مبینہ ڈاکو محمد نواز کے گھر داخل ہوئے تو اہلخانہ نے چیخ و پکار کرنا شروع کردی جس کے بعد ان افراد نے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی، تاہم اہل علاقہ نے ان کا پیچھا کیا اور دو مشتبہ افراد کو پکڑنے کے کامیاب ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ہجوم کے تشدد سے 'ڈاکو' ہلاک

اہل علاقہ کے بدترین تشدد کے نتیجے میں ان میں سے ایک شخص ہلاک ہوگیا جس کی شناخت بعد ازاں عارف کے نام سے ہوئی.

صدر پولیس نے موقع پر پہنچ کر دوسرے مبینہ ڈاکو فلک شیر کو بچانے کی کوشش کی اور اسے لودھراں کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا.

ہلاک ہونے والے دونوں افراد کا تیسرا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا.

پولیس کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد کا کرائم ریکارڈ موجود تھا جبکہ وہ کئی مقدمات میں مطلوب تھے، تاہم صدر پولیس نے مبینہ ڈاکوؤں پر تشدد کرنے والے 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا اور ان میں سے 18 کو ایف آئی آر میں نامزد بھی کردیا گیا۔

لودھراں کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) اسد سرفراز خان نے مشتعل ہجوم کے اقدام کی مذمت کی اور واضح کیا کہ قانون اپنے ہاتھ میں لینے والے بھی سزا کے مستحق ہیں۔


یہ خبر 3 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی.