پاکستان

گجرات میں ’غیرت‘ کے نام پر لڑکے کا قتل

28 سالہ ظہیر نے اپنے گاؤں کی ایک لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی لیکن لڑکی کے گھر والوں کو اس پر اعتراض تھا۔

پنجاب کے ضلع گجرات میں واقع گاؤں بھگوال میں پسند کی شادی کرنے پر ایک نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

واقعہ ٹنڈا پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ مقامی تاجر لیاقت بٹ کے 28 سالہ بیٹے ظہیر بٹ نے اپنے گاؤں کی ایک لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔

لڑکی کے گھر والوں کو شادی پر اعتراض تھا اور انہوں نے اپنے دل میں ظہیر کے خلاف کینہ رکھا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'غیرت کے نام پر قتل غیر اسلامی اور گناہ کبیرہ '

گزشتہ روز جب ظہیر اپنی دکان بند کرکے گھر واپس لوٹ رہا تھا جو لڑکی کے ایک رشتے دار اسجد نواز نے اپنے چار ساتھیوں کے ہمراہ اس پر فائرنگ کردی اور فرار ہوگیا جبکہ ظہیر موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

پولیس کو جب واقعے کی اطلاع ملی تو اس نے جائے وقوع پر پہنچ کر لاش کو عزیز بھٹی شہید ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا جبکہ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 'غیرت' کے نام پر سات سال میں تین ہزار قتل

پولیس نے مقتول کے چچا انور بٹ کی مدعیت میں پانچ ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 302 اور 109 کے تحت مقدمہ درج کرلیا تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔

خیال رہے کہ اس ضلع میں گزشتہ تین ہفتوں کے دوران کسی لڑکے کو مبینہ طور پر غیرت کے نام قتل کیے جانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے جبکہ گزشتہ دو ماہ کے دوران 17 عورتوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا جاچکا ہے۔