پاکستان

'آرمی چیف سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن کو بازیاب کرائیں'

اپنے بیٹے کی بازیابی کی تمام امیدیں چھوڑ چکا ہوں،آپ کی توجہ اور مدد کیلئے لکھ رہا ہوں : اسماعیل جان کا جنرل باجوہ کو خط

کوئٹہ: بلوچستان کے ہائیر ایجوکیشن سیکریٹری عبداللہ جان کے والد محمد اسماعیل جان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اپنے بیٹے کے اغواء کا نوٹس لینے اور بازیابی کی اپیل کر دی۔

اغواء کیے گئے عبداللہ جان کے 82 سالہ والد نے اپنے بیٹے کی بازیابی میں مدد کرنے کے لیے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے مدد کی درخواست کی گئی ہے۔

محمد اسماعیل جان کا کہنا ہے کہ عبداللہ کو تقریباً دیڑھ ماہ قبل گھر سے دفتر جاتے ہوئے کچھ مسلح افراد نے راستے سے اغوا کیا تاہم اب تک اس کا کوئی پتہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن کمیشن عبداللہ جان اغوا

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے نام لکھے گئے خط میں ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیٹے کی بازیابی کی تمام امیدیں چھوڑ چکا ہوں اور آپ کی توجہ اور مدد حاصل کرنے کے لیے لکھ رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا ایک ایماندار آفیسر ہے اور پچھلے 30 برسوں سے مختلف سرکاری شعبوں میں اپنی خدمات انجام دیتا رہا ہے، اسے 15 مارچ کو اپنے گھر سے دفتر جاتے ہوئے اغوا کیا گیا۔

محمد اسماعیل خان جو کہ خود ایک ریٹائرڈ پولیس آفیسر ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اغواء کاروں نے ان کے بیٹے کی رہائی کے لیے بھاری تاوان کا مطالبہ کیا ہے جبکہ ان کے پاس اغوا کاروں کو دینے کے لیے اتنی بڑی رقم موجود نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھی: بلوچستان: صوبائی وزیر بلدیات کا مغوی بیٹا بازیاب

محمد اسماعیل نے کہا کہ وہ میں کسی بھی دہشت گرد کو ایک روپیہ بھی نہیں دیں گے، ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں 82 سال کی عمر میں جس کرب سے گزر رہا ہوں وہ میرے لیے بہت تکلیف دہ ہے'۔

یاد رہے کہ بلوچستان کے سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن کمیشن عبداللہ جان کو نامعلوم مسلح افراد نے 15 مارچ کو اغوا کر لیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق عبداللہ جان کو کوئٹہ کے علاقے سبزل روڈ سے اُس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اپنے گھر سے دفتر جارہے تھے۔

بعد ازاں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس بلوچستان کو ہدایات جاری کیں تھی کہ مغوی کی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔


یہ خبر 30 اپریل 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی