بگ تھری کا خاتمہ: نیا مالیاتی ماڈل منظور
دبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اپنے اہم اجلاس کی تفصیلات جاری کر دیں جن کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ پر بگ تھری یعنی بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی اجارہ داری کا خاتمہ کرتے ہوئے نیا مالیاتی ماڈل منظور کرلیا گیا۔
کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق کونسل کے اراکین نے ووٹ کے ذریعے نئے مالیاتی ماڈل اور گورننس تبدیلیاں متعارف کرانے کی بھی منظوری دی، جو ’بگ تھری‘ کا موجودہ نظام ختم کرنے کے لیے ضروری ہے۔
دبئی میں جاری کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی کا پانچ روزہ اجلاس اختتام پذیر ہوگیا، جس کے بعد تنظیم کا نیا ترمیمی مالیاتی ماڈل منظور کر لیا گیا، یہ ماڈل رواں برس جون میں آئی سی سی فل کونسل کے سامنے توثیق کے لیے پیش کیا جائے گا۔
بی سی سی آئی کونسل کا وہ واحد رکن تھا جس نے نئے مالیاتی ماڈل کے خلاف جبکہ گورننس تبدیلیوں کے خلاف ’بی سی سی آئی‘ سمیت دو کرکٹ بورڈز نے ووٹ دیئے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی کی بگ تھری ختم کرنے کی منظوری
نئے مالیاتی ماڈل کے حق میں 9 اور مخالفت میں ایک ووٹ آیا جبکہ گورننس اسٹرکچر میں تبدیلیاں متعارف کرانے کے حق میں 8 اور مخالفت میں 2 ووٹ آئے۔
اگرچہ ’آئی سی سی‘ کے نئے آئین کو اکثریت کی حمایت حاصل ہے، تاہم اس کی باضابطہ منظوری جون 2017 میں سالانہ کانفرنس میں دی جائے گی۔
ووٹنگ کے عمل کے دوران ’بی سی سی آئی‘ کے عہدیداران نے آئی سی سی کی لگ بھگ 40 کروڑ کی سیٹلمنٹ پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے 57 کروڑ کا مطالبہ کیا۔
اس سے قبل آئی سی سی میں بگ تھری کا نظام رائج تھا جس کے تحت بھارتی کرکٹ بورڈ کو 2016 سے 2023 تک 570 ملین ڈالر کا معاوضہ ملنا تھا۔
نئے مالیاتی ماڈل کے مطابق اب بھارت کو 293 ملین ڈالر ملیں گے جبکہ انگلینڈ کو 143 ملین ڈالرز فائدہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: سیریز سے انکار:بھارتی کرکٹ بورڈ کےخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ
دوسری جانب پاکستان سمیت بنگلہ دیش، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ اور سری لنکا کو 132 ملین ڈالرز ملیں گے۔
اس کے علاوہ زمباوے کو آمدنی کی مَد میں 94 ملین ڈالرز ملیں گے جبکہ ایسوسی ایٹ ممالک کو مجموعی طورپر 280 ملین ڈالرز دیئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ بگ تھری کے خاتمے پر بی سی سی آئی نے جون میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی کے بائیکاٹ کی بھی دھمکی دی تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان کو بگ تھری کی اجارہ داری میں صرف 93 ملین ڈالرز حاصل ہورہے تھے، تاہم اس قانون میں تبدیلی کے بعد پاکستان کو 39 ملین ڈالرز کا فائدہ ہوگا۔
آئی سی سی کے قانون میں تبدیلیوں کا فیصلہ ابتدائی طور پر دبئی میں رواں سال کی پہلی بورڈ میٹنگ کے دوران ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: پی سی بی بگ تھری کے خاتمے کی کوشش کرے گا:شہریار
آئی سی سی بورڈ نے مالی تقسیم پر نظرثانی پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے آمدنی کی زیادہ منصفانہ تقسیم کا یقین دلایا تھا۔
اس موقع پر آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ ریچرڈسن کا کہنا تھا کہ یہ بہت فائدہ مند ہفتہ رہا ہے جس میں بین الاقوامی کرکٹ کے ڈھانچے میں بڑی تعداد میں اہم مسائل پر پیش رفت ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوطرفہ کرکٹ کے تناظر میں بہتری اور بین الاقوامی کھیل کی ساخت کو برقرار رکھنے اور ان کا حل تلاش کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے قبل ازیں واضح کیا تھا کہ پاکستان نے 2014 میں ’بگ تھری‘ کے گورننس نظام کی اس شرط پر حمایت کی تھی کہ بھارت، 2015 سے 2023 کے درمیان پاکستان کے ساتھ چھ دوطرفہ سیریز کھیلے گا اور اس نے اس حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے تھے۔
بگ تھری کے نظام کے تحت ’بی سی سی آئی‘ کو ’آئی سی سی‘ کی آمدنی میں سے سب سے زیادہ منافع حاصل ہوتا تھا۔