پاکستان

سانگھڑ: 4 بچوں کی ماں بھائی کےہاتھوں 'غیرت' کے نام پر قتل

دوسری جانب ایک 17سالہ نوجوان کو ریپ کے بعد تیزاب سے جھلساکر قتل کرنے والے 3 ملزمان گرفتار، جرم کا اعتراف کرلیا۔

سانگھڑ: صوبہ سندھ کے ضلع سانگھڑ میں ایک شخص نے اپنی بہن اور 4 بچوں کی ماں کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا۔

ایس ایچ او تھانہ چھاکر محمد اسحاق سنگڑاسی نے بتایا کہ سانگھڑ میں تھانہ شاھ پور چھاکر سے متصل ایک گاؤں کنار میں قربان علی نامی شخص نے اپنی بہن سبھاگی شر کو قتل کردیا، مقتولہ کے چار بچے تھے۔

بعد ازاں ملزم نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا اور اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ قربان کو شک تھا کہ اس کی بہن کے کسی کے ساتھ تعلقات ہیں، جس کی بناء پر اس نے قتل کیا۔

مزید پڑھیں: پارلیمنٹ سے غیرت کے نام پر قتل، انسداد عصمت دری بل منظور

انھوں نے مزید بتایا کہ مقتولہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے شہداد پور تعلقہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ مقتولہ کے شوہر کراچی میں ملازمت کرتے ہیں اور اگر انھوں نے اپنی بیوی کے قتل کا مقدمہ درج نہیں کروایا تو سرکار کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

17 سالہ نوجوان ریپ کے بعد تیزاب سے جھلسا کر قتل

ایک علیحدہ واقعے میں ضلع تھرپارکر کی تحصیل چھاچھرو میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک 17 سالہ نوجوان کے ریپ اور اسے تیزاب سے جھلسا کر قتل کرنے کے واقعے میں مبینہ طور پر ملوث 3 ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

پولیس نے بتایا کہ چھاچھرو کے قریب واقع ایک گاؤں مٹارو منگڑیا میں 6 روز قبل کارروائی کرتے ہوئے 3 ملزمان محمد رمضان، علی نواز اور محمد جمن نامی شخص کو حراست میں لیا گیا تھا۔

پولیس حراست کے دوران ملزمان نے گاؤں کے ایک 17 سالہ نوجوان عنایت علی کو ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

ملزمان نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ 'ہم عنایت علی کو ایک ویران جگہ لے کر گئے اور اس پر تیزاب پھینک دیا، جس سے اس کی موت واقع ہوگئی اور پھر ہم نے اس کی لاش کو زمین میں دفن کردیا'۔

عنایت علی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹر لیکھراج نے مقامی صحافیوں کو تایا کہ مقتول کا جسم تیزاب کے باعث بری طرح سے جھلس گیا تھا، انھوں نے مقتول پر ہونے والے بہیمانہ جنسی تشدد کی بھی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں غیرت کے نام پر 6 افراد کا قتل

اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) چھاچھرو عبد الرحمان رؤف کا کہنا تھا کہ ملزمان کو مٹھی کی سیشن اور ضلعی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

دوسری جانب مقتول عنایت علی کے بھائی جاوید علی منگڑیو کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کروا دی گئی۔

مقتول کے بھائی کا کہنا تھا کہ پولس نے ملزمان کے قبضے سے عنایت علی کے دو موبائل فون بھی برآمد کرلیے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس قتل میں مزید 3 سے 4 افراد ملوث ہوسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ عنایت علی کو ملزمان نے جمعہ (21 اپریل) کی شب گھر واپسی پر راستہ سے اغواء کیا تھا، جس کے بعد ان کی تیزاب سے جھلسی ہوئی لاش برآمد ہوئی تھی۔

مقتول کے بھائی جاوید علی منگڑیو نے مطالبہ کیا کہ ان کے بھائی کے قتل کا کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے۔