’نواز شریف کی حکومت ختم کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے‘
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ ہم جب تک نواز شریف کی حکومت کو ختم نہیں کر دیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے اور پنجاب فتح کرکے شریفوں کو مٹائیں گے۔
جھنگ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ ’ہم الیکشن نہیں ہارے تھے آر اوز نے ہمیں ہرایا تھا، لیکن اس مرتبہ پنجاب فتح کریں گے۔‘
انہوں نے جلسے سے خطاب کے دوران ’گو نواز گو‘ کے نعرے لگواتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے پنجاب فتح کرکے شریفوں کو مٹانا ہے، شریف پائے کھانے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتے، شریف یا تو مدینہ جائیں یا لانڈھی جیل میں کھانا بھیجنے کے لیے میں تیار ہوں، جبکہ ہم مستقبل میں بھی میاں صاحب کا پیچھا کرتے رہیں گے۔‘
یہ بھی پڑھیں: 'سپریم کورٹ جو نہ کرسکی وہ 19 گریڈ کے افسر کریں گے؟'
سابق صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستانی ہیں، ہم پاکستان کو چلا سکتے ہیں اور پاکستان کو آگے لے کر جاسکتے ہیں، اب ہم جب تک نواز شریف کی حکومت کو ختم نہ کر دیں چین سے نہیں بیٹھیں گے اور جس طرح مشرف کو گھر بھیجا تھا اس طرح میاں صاحب کو بھی بھیج دیں گے۔‘
پاناما کیس کے فیصلے سے متعلق آصف علی زرداری نے کہا کہ ’میاں صاحب کچھ تو حیا کریں اور غریبوں پر رحم کریں، اگر یہی کرنا تھا تو اتنی دیر کیوں کی؟ پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کو اب آپ سے نجات چاہیے اور ہم جب تک آپ کو نکال نہیں دیتے آپ کے پیچھے لگے رہیں گے اور آپ کے خلاف پورے پاکستان میں نکلیں گے۔‘
مزید پڑھیں: پاناما کیس: سپریم کورٹ کا جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ
’پاناما کا فیصلہ ملک میں 2 قانون کا ثبوت‘
قبل ازیں جلسے سے خطاب کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’پاناما کے فیصلے سے ثابت ہوا کہ پاکستان میں 2 قانون ہیں، ایک قانون شریفوں کے لیے اور دوسرا عوام کے لیے ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’شریف خاندان کی لوٹ مار پر کوئی پوچھنے والا نہیں، ایک وزیر اعظم کو تین دو پر کچھ نہیں کہا جاتا، دوسرے کو چار تین پر پھانسی دے دی جاتی ہے، ہمیں ایک پاکستان اور ایک قانون چاہیئے اور ایسا پاکستان چاہیے جہاں امیر اور غریب کے لیے ایک ہی قانون ہو۔‘
واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے گزشتہ روز اپنے فیصلے میں رقوم کی بیرون ملک منتقلی کی مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا حکم جاری کیا ہے جو 60 روز میں تحقیقات مکمل کرے گی جبکہ وزیراعظم اور ان کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔