صحت

امیر ترین افراد کی مشترکہ عادتیں

غربت سے امارات کی منزل تک پہنچنے والے افراد دیکھنے میں مختلف ہوسکتے ہیں مگر ان میں کچھ عادتیں ضرور مشترک ہوتی ہیں۔

غربت سے امارات کی منزل تک پہنچنے والے افراد دیکھنے میں مختلف ہوسکتے ہیں مگر ان میں کچھ عادتیں ضرور مشترک ہوتی ہیں۔

یہ بات ایک محقق تھامس سی کورلے نے اپنی ایک تحقیق میں بتائی جس کے دوران انہوں نے غربت سے امارات کی سیڑھی چڑھنے والے 177 افراد کی عادات کا جائزہ لیا۔

محقق کا کہنا تھا کہ تحقیق کے دوران م نے دریافت کیا کہ روزمرہ کی عادات زندگی میں کامیابی یا ناکامی کا تعین کرتی ہیں۔

یہاں ان عادات کے بارے میں جانیں جو سلیف میڈ افراد میں مشترکہ طور پر پائی جاتی ہیں۔

مطالعہ

تحقیق کے مطابق اپنی محنت کے بل پر امیر ہونے والے افراد میں مطالعہ کی عادت پائی جاتی ہے اور روزانہ تیس منٹ یا اس سے زائد وقت کسی کتاب کو پڑھنے کے لیے نکالتے ہیں۔ یہ لوگ ایسی کتابیں پڑھتے ہیں جو ان کی شخصیت کو بہتر بنائے یا کسی قسم کی تعلیم دے اور تفریحی ناولوں میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

ورزش

تحقیق کے مطابق 76 فیصد امیر افراد روزانہ آدھے گھنٹے یا اس سے زائد وقت تک ورزش کرتے ہیں، جاگنگ، چہل قدمی یا سائیکل چلانے سمیت ایروبک ورزشیں ان لوگوں کو پسند ہوتی ہیں۔ یہ ورزشیں جسم کے ساتھ دماغ کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں جس سے وہ زیادہ اسمارٹ ہوجاتے ہیں۔

کامیاب افراد کے ساتھ

محقق کا کہنا تھا کہ آپ اسی وقت کامیاب ہوسکتے ہیں جب آپ کے ساتھی بھی کامیاب ہوں، یہی وجہ ہے کہ ایسے افراد ایسے لوگوں کو دوست بناتے ہیں جو اپنے مقصد پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں، پرامید، پرجوش اور مثبت سوچ رکھتے ہیں۔

اپنے مقاصد کا تعاقب

اپنے خوابوں کی تعبیر طویل المعیاد بنیادوں میں زندگی میں مسرت کا باعث بنتی ہے جبکہ دولت کمانے کے حوالے سے کامیابی کا باعث بنتا ہے، ایسے افراد اپنے مقاصد کا تعین خود کرتے ہیں اور ان کے حصول کے لیے بلاتکان اور پرجوش انداز سے کام کرتے ہیں۔

جلد اٹھنا

پچاس فیصد کے قریب سیلف میڈ افراد اپنے کام کے وقت سے کم از کم تین گھنٹے پہلے اٹھتے ہیں، اس کا مقصد روزمرہ کی مداخلت کی روک تھام کرنا، ٹریفک سے بچنا یا دیگر سرگرمیاں ہوتی ہیں۔

آمدنی کے کئی ذرائع

ایسے افراد آمدنی کے کسی ایک ذریعہ پر انحصار نہیں کرتے بلکہ وہ کئی ذرائع بناتے ہیں، 65 فیصد افراد کے کم از کم تین ذرائع آمدنی تحقیق میں دیکھے گئے جس سے انہیں کروڑ پتی بننے میں مدد ملی۔

مثبت شخصیت

طویل المعیاد کامیابی اسی وقت ممکن ہے جب سوچ مثبت ہو، تحقیق کے مطابق مثبت شخصیت اپنے بل بوتے پر کامیابی حاصل کرنے والے افراد کی کنجی ثابت ہوتی ہے۔ محقق کا کہنا تھا کہ بیشتر افراد اس بات سے بے کبر ہوتے ہیں کہ ان کے خیالات مثبت ہیں یا منفی، جس کی وجہ سے وہ کامیابی حاصل نہیں کرپاتے۔

ہجوم کا تعاقب نہیں کرتے

ایسے افراد کسی ہجوم کے پیچھے چلنا پسند نہیں کرتے بلکہ ان کے پیچھے لوگ چلتے ہیں، اپنے آپ کو دیگر افراد سے منفرد بنانا کامیابی کے لیے ضروری ہے۔

اچھے آداب کے مالک

محقق کا کہنا تھا کہ اگر زندگی میں کامیابی چاہتے ہیں تو چند معاشرتی آداب کو اپنانا ضروری ہے، جیسے لوگوں کا شکریہ ادا کرنا، زندگی کے اہم واقعات جیسے شادی یا سالگرہ وغیرہ کی اہمیت تسلیم کرنا، مہذب انداز سے کھانا اور معاشرتی تقاریب میں اچھا لباس وغیرہ۔

دوسروں کو کامیاب ہونے کے لیے مدد

دیگر افراد کو کامیاب بنانے کے لیے مدد کی سوچ رکھنا خود اپنے مقاصد اور خوابوں کی تعبیر کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے، تھقیق کے مطابق کوئی بھی کامیاب سوچ رکھنے والے افراد کی ٹیم کے بغیر زندگی میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتا، اپنی ٹیم کو تشکیل دینے کا بہترین طریقہ ہی یہ ہے کہ دیگر افراد کو زندگی میں آگے بڑھنے کا راستہ دکھایا جائے۔

سوچنے کے لیے وقت نکالنا

محقق کے مطابق سوچ بچار کامیابی کی کنجی ہے، سلیف میڈ افراد کے اندر تنہائی میں سوچنے کی عادت پائی جاتی ہے اور وہ روز کم از کم پندرہ منٹ اس مقصد کے لیے نکالتے ہیں۔

لوگوں کی آراءلینا

تحقیق میں بتایا گیا کہ تنقید کا خوف لوگوں کو دیگر کی آراءلینے سے روکتا ہے، مگر یہ سیکھنے کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے جس سے یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ کیا چیز کام کرسکتی ہے اور کیا نہیں۔ لوگوں کی رائے درست راستے کو سمجھے میں مدد دے سکتی ہے۔