لائف اسٹائل

سنجے دت کی گرفتاری کے وارنٹ جاری

سنجے دت نے فلم میں کام کے لیے 40 لاکھ روپے لیے جبکہ فلم میں کام کیا نہ پیسے واپس کیے، فلم ساز شکیل نورانی

بالی ووڈ کے مشہور اداکار سنجے دت کے خلاف ممبئی کی ایک عدالت نے فلم ساز شکیل نورانی کی جانب سے مبینہ دھکمی دینے کے الزام پر دائر کی گئی درخواست پرمسلسل عدم پیشی پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شکیل نورانی نے 2013 میں عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ سنجے دت کی جانب سے نامکمل رہ جانے والی فلم کے معاملے کو ختم کرنے کے لیے مبینہ طور پر جرائم پیشہ افراد نے دھکمیاں دی ہیں۔

شکیل نورانی کے مطابق سنجے دت نے ان کی فلم 'جان کی بازی' میں کام کرنے کا وعدہ کیا تھا جس کے لیے انھیں 40 لاکھ روپے ادا کیے گئے تھے لیکن انھوں نے مبینہ طور پر نہ تو فلم میں کام کیا اور نہ ہی رقم واپس کی۔

فلم ساز کے وکیل نیراج گپتا اور نیشا اروڑا کا دعویٰ ہے کہ عدالت 2013 سے سنجے دت کو پیشی کے لیے سمن جاری کررہی ہے جس کو وہ نظر انداز کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ سنجے دت 1993 میں ہونے والے بم دھماکوں میں کردار ادا کرنے کے جرم میں جیل گئے تھے جس کے اثرات اس مقدمے پر بھی پڑے جہاں وہ ملزمان کو اسلحہ فراہم کرنے کے جرم میں طویل عرصے جیل میں رہے اور گزشتہ سال رہائی ہوئی تھی۔

سنجے دت کے خلاف عدالت کی جانب سے حال ہی میں جاری کیے گئے سمن پر جواب نہ دینے کے بعد گرفتاری کا حکم جاری کردیا گیا۔

بالی ووڈ اداکار کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سنجے دت اپنے وکیل کے ساتھ صلاح مشورہ نہ ہونے کی وجہ سے عدالت میں حاضر ہونے قاصر رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ ایک پرنا مقدمہ ہے اور حالیہ صورت حال وکیل اور ہمارے درمیان رابطے کے فقدان کے باعث پیش آئی ہے تاہم عدالت کی جانب سے ہماری عدم حاضری کے حوالے سے دکھائی جانے والے جلدبازی کا ہمیں احترام ہے’۔

سنجے دت کے ترجمان نے کہا کہ ‘اس معاملے کے حل کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے’۔

عدالت نے سماعت 29 اگست تک ملتوی کردی۔