پاکستان

بھارت کا پاکستانیوں کو ویزا فراہمی کا عمل ’سست‘ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کو کوئی خصوصی ہدایات جاری نہیں کی گئیں تاہم اس عمل کا آغاز کیا جاچکا ہے، رپورٹ

پاکستان کی جانب سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت دینے کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد نئی دہلی نے پاکستانی درخواست گزاروں کو ویزوں کے اجراء کا عمل سست کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

بھارتی ویب سائٹ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق نئی دہلی کی سیکریٹریٹ بلڈنگ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر اہم ترین اہداف پر اس حربے کو استعمال کیا جائے گا تاکہ اقدام کے مؤثر ہونے کا اندازہ لگایا جاسکے اور بعد ازاں اس کا اطلاق انڈین ویزا کے حصول کی خواہش رکھنے والے تمام پاکستانیوں پر ہوگا۔

ان اہم ترین اہداف میں پاکستانی اداکار، فنکار اور گلوکار شامل ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کو کوئی خصوصی ہدایات جاری نہیں کی گئیں تاہم اس عمل کو سست کرنے کا آغاز کیا جاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کلبھوشن یادیو کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، فوج

بھارتی ویب سائٹ کے ذرائع کے مطابق ایسی پابندی، جس میں تمام افراد کو شامل کیا جاسکے، کا اطلاق اس لیے مشکل ہوگا کیونکہ انسانی ہمدردی کے تحت مریضوں اور طلبا سمیت کئی زمرے شامل ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے 10 اپریل کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو جاسوسی اور کراچی و بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں کے جرم میں موت کی سزا سنائی تھی۔

بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے گرفتار کیا تھا۔

'را' ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی تھی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

مزید پڑھیں: کلبھوشن کو بچانے کیلئے ہر حد تک جائیں گے: بھارت

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سزا کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد اپنے فوری ردعمل میں بھارت کا کہنا تھا کہ اگر کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر عملدرآمد ہوا تو یہ ’پہلے سے سوچا سمجھا قتل‘ تصور کیا جائے گا۔

بھارتی پارلیمان کی راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن ’اس ملک کا بیٹا‘ ہے اور ہمسایہ ملک کا یہ اقدام دو طرفہ تعلقات کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔

وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ کلبھوشن یادیو پر لگائے گئے الزامات من گھڑت ہیں، اس بات کا کوئی ثبوت موجود نہیں کہ اس نے پاکستان میں کچھ غلط کیا۔

دوسری جانب بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کلبھوشن یادیو کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دفتر خارجہ نے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو طلب کرکے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائے جانے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے انہیں احتجاجی مراسلہ بھی دیا تھا۔