پاکستان

سابق کرنل کی گمشدگی:'غیر ملکی ایجنسیوں کا کردار نظرانداز نہیں کیا جاسکتا'

بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کے معاملے کو لاپتہ سابق آرمی افسر حبیب ظاہر سے جوڑنا بلاجواز ہے، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ نیپال میں لاپتہ ہونے والے پاک فوج کے لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ محمد حبیب ظاہر کی گمشدگی میں غیر ملکی ایجنسیوں کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران نفیس ذکریا نے سابق کرنل کی نیپال میں پراسرار گمشدگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نوکری کا جھانسہ دے کر پھنسایا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے میں نیپال حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں جبکہ نیپال حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کررہی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق نیپال میں پراسرار طورپر لاپتہ ہونے والے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل حبیب ظاہر کو ملازمت دینے کے لیے جہاز کا ٹکٹ بھیج کر بلایا گیا تھا، جہاں ان کا اپنے اہلخانہ سے آخری مرتبہ رابطہ بھارت کی سرحد کے قریبی علاقے لمبینی سے ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے سابق کرنل کی نیپال میں پراسرار گمشدگی

پاک فوج کے سابق کرنل حبیب ظاہر نیپال پہنچنے کے کچھ ہی دیر بعد لاپتہ ہوگئے تھے جس کے بعد ان کے اہلخانہ نے وزارت خارجہ کو آگاہ کیا تھا۔

بعد ازاں کرنل (ر) حبیب ظاہر کے بیٹے نے اپنے والد کے اغوا کے پیچھے 'ملک دشمن عناصر' کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا تھا۔

’ بھارت، پاکستان میں مداخلت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا‘

رواں ہفتے 10 اپریل کو بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو موت کی سزا سنائے جانے کے بعد بھارتی وزراء کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’یہ بیانات بوکھلاہٹ مییں دیئے گئے ردعمل کا نتیجہ ہیں‘۔

یاد رہے کہ کلبھوشن کی سزا کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد اپنے فوری ردعمل میں بھارت کا کہنا تھا کہ اگر کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر عملدرآمد ہوا تو یہ ’پہلے سے سوچا سمجھا قتل‘ تصور کیا جائے گا۔

دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان کو سخت الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمسایہ ملک کا یہ اقدام دو طرفہ تعلقات کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت پاکستان میں مداخلت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے جبکہ اس کی جانب سے ایک آزاد اور خودمختار ملک میں ریاستی دہشت گردی پھیلانے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنا دی گئی

نفیس ذکریا نے کہا کہ بھارتی مداخلت کے معاملے کو دوست ممالک اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے سامنے بھی اٹھایا گیا ہے۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کے پارلیمنٹ میں دیئے گئے بیان نے بھارت پر پاکستانی موقف واضح کردیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کلبھوشن کے معاملے کو لاپتہ سابق آرمی افسر حبیب ظاہر سے جوڑنا بلاجواز ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرنل (ر) حبیب ظاہر کلبھوشن کی گرفتاری سے ایک طویل عرصہ قبل ہی ریٹائر ہو چکے تھے۔

بھارتی وزیراعظم کے دورہ بنگلادیش کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے اپنے دورے کے دوران بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ سے ملاقات میں پاکستان پر الزامات لگائے تاہم بھارت خود مقبوضہ کشمیر میں انتہا پسندانہ رویہ اور ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ایک ہفتے میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج 14 معصوم کشمیریوں کو ہلاک کرچکی ہے جبکہ 200 سے زائد کشمیری زخمی بھی ہوئے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے رویئے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان اس معاملے کو تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھاتا رہے گا۔