پاکستان

ہیروئن اسمگلنگ کے جرم میں 3 پاکستانیوں کے سر قلم

سعودی عرب میں تین پاکستانی شہریوں پر کیپسول نگل کر ہیروئن اسمگل کرنے کا جرم ثابت ہوا جس کے بعد انہیں سزائے موت دی گئی۔

جدہ: سعودی عرب نے ہیروئن اسمگلنگ کا جرم ثابت ہونے پر تین پاکستانی شہریوں کے سر قلم کردیے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پاکستانی شہریوں کو اتوار کے روز سزائے موت دی گئی۔

اے ایف پی نے سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تین پاکستانی شہریوں پر ہیروئن کے کیپسول نگل کر منشیات اسمگل کرنے کا جرم ثابت ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: قتل کا جرم: سعودیہ میں شہزادے کا سر قلم

رپورٹ کے مطابق جن پاکستانی شہریوں کے سر قلم کیے گئے ان کی شناخت محمد اشرف ، محمد عارف اور محمد افضل کے نام سے ہوئی ہے۔

ان تین پاکستانی شہریوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کے بعد رواں برس سعودی عرب میں سزائے موت پانے والے افراد کی تعداد 26 تک پہنچ گئی ہے۔

گزشتہ برس سعودی عرب میں 153 افراد کے سر قلم کیے گئے تھے جن میں شیعہ عالم دین نمر النمر بھی شامل تھے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب میں سخت اسلامی قوانین نافذ ہیں جن کے تحت قتل، منشیات کی اسمگلنگ، مسلح ڈکیتی، ریپ اور ارتداد کی سزا موت ہے۔