حویلیاں حادثہ : پی کے 661 کا انجن خراب ہونے کی تصدیق
اسلام آباد: حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونے والے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے اے ٹی آر طیارے کے بلیک باکس کی رپورٹ میں طیارے کے انجن کی خرابی کی تصدیق ہوگئی۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیکرٹری سول ایوی ایشن عرفان الٰہی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 661 کو پیش آنے والے حادثے سے متعلق مزید تحقیقات کے لیئے طیارے کا انجن کینیڈا بھیج دیا گیا ہے۔
سینیٹ کی قوائد ضوابط کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد سیکرٹری سول ایوی ایشین نے میڈیا سے غیررسمی گفتگو میں بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والے اے ٹی آر طیارے کے بلیک باکس کی رپورٹ میں طیارے کا انجن خراب ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ گر کر تباہ، 48 افراد جاں بحق
انہوں نے بتایا کہ اے ٹی آر طیارے کے ایک انجن نے دوران پرواز کام کرنا چھوڑ دیا تھا، دوران پرواز کاک پٹ میں طیارے کے عملے کو انجن خراب ہونے کا علم ہو چکا تھا، اور عملے کے درمیان انجن کی خرابی سے متعلق گفتگو بھی ہوتی رہی، کچھ دیر بعد عملے کی جانب سے ایمرجنسی کال میں طیارے کا انجن خراب ہونے کی اطلاع دی گئی۔
سیکرٹری سول ایو ایشن نے بتایا کہ بلیک باکس کی رپورٹ میں طیارے کے جن حصوں کے ممکنہ طور پر خراب ہونے کا امکان نظر آیا ہے ان تمام حصوں کو مزید تحقیقات کے لیئے فرانس اور انجن کو کینڈا بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تحقیقات کے حوالے سے 3 ماہ میں کسی حتمی نتیجے تک پہنچ جائیں گے۔
واضح رہے کہ 7 دسمبر 2016 کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی پرواز پی کے 661 چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حویلیاں کے قریب پہاڑ پر گر کر تباہ ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں: حویلیاں حادثہ : 'طیارے نے لینڈنگ کی کوشش نہیں کی'
اس حادثے میں مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت 48 مسافر ہلاک ہوگئے تھے جن میں معروف نعت خواں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ بھی شامل تھیں۔
واضح رہے کہ حادثے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جہاز کے تباہ ہونے اور اس میں سوار تمام مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی تھی،جبکہ حادثے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کردی گئی تھی۔
بعدازاں سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ابتدائی انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پی آئی اے کے طیارے ’اے ٹی آر 42‘ نے 13 ہزار 375 فٹ کی بلندی تک روانی سے پرواز کی جس کے بعد اس کے بائیں انجن نے کام کرنا چھوڑ دیا اور انجن کے دھماکے نے وِنگ کو نقصان پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: طیارہ حادثہ: مسافروں کا سامان پی آئی اے انتظامیہ کے حوالے
رپورٹ کے مطابق طیارہ غیر متوازن طریقے سے پرواز کر رہا تھا جس کے بعد وہ تیزی سے نیچے آیا اور گر کر تباہ ہوگیا۔
دوسری جانب پی آئی اے ترجمان ترجمان دانیال گیلانی کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے والی پرواز پی کے 661 کے لیے استعمال ہونے والا اے ٹی آر 42 طیارہ 'لگ بھگ 10 سال پرانا' اور ' بہت اچھی حالت' میں تھا۔