پاکستان

چارسدہ: ایف سی ٹریننگ سینٹر پر خودکش حملہ، اہلکار جاں بحق

شبقدرمیں ایف سی ٹریننگ سینٹرپر2 خودکش بمباروں نےحملہ کیا،سیکورٹی فورسز نےبروقت کارروائی کرکے ناکام بنادیا،آئی ایس پی آر

چارسدہ: صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے ٹریننگ سینٹر پر 'ناکام' خودکش حملے کے نتیجے میں ایک ایف سی اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ضلع چارسدہ کے علاقے شبقدر میں ایف سی ٹریننگ سینٹر پر 2 خودکش بمباروں نے حملہ کیا تاہم سیکورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے ناکام بنادیا اور دونوں حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق حملہ آوروں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایف سی اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی بھی ہوا۔

'حملہ آوروں نے فجر کے وقت کا انتخاب کیا'

کمانڈنٹ ایف سی لیاقت علی نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حملے کے وقت ٹریننگ سینٹر میں 120 کے قریب لوگ موجود تھے اور دہشت گرد کافی نقصان پہنچانا چاہتے تھے لیکن ایف سی فورس نے نہایت مستعدی سے حملہ ناکام بنادیا۔

انھوں نے دہشت گردوں کی حکمت عملی بتاتے ہوئے کہا کہ فجر کے وقت کالے کپٹروں میں ملبوس 2 دہشت گردوں نے حملہ کیا، جو یہ تاثر دینا چاہ رہے تھے کہ ان کا ٹریننگ سینٹر سے ہی تعلق ہے، لیکن ایف سی اہلکاروں نے انھیں پہچان کر نہایت دلیری اور دانشمندی کا ثبوت دیا۔

کمانڈنٹ ایف سی نے بتایا کہ ہمیں کافی الرٹ موصول ہوئے تھے اور اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمارے سپاہی رات بھر جاگتے رہے، پارٹیوں نے گشت بھی کی، لیکن حملہ آوروں نے فجر کی نماز کے وقت کا انتخاب کیا۔

انھوں نے بتایا کہ 'ایک خودکش حملہ آور مکمل طور پر اڑ گیا ہے اور اس کی کوئی شناخت نہیں ملی جبکہ دوسرے کی ایک ٹانگ اور گوشت کا ایک لوتھڑا ملاہے، جس کی شناخت کی کوششیں جاری ہیں'۔

کمانڈنٹ لیاقت علی کا کہنا تھا کہ 'ایف سی واحد سول آرمڈ فورس ہے جو کراچی سے لے کر چترال اور فاٹا میں بھی خدمات سرانجام دے رہی ہے اور یہ انتہائی مشکل حالات میں بھی مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے'۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ تمام فورسز کے درمیان کوآرڈینیشن بہت زیادہ ہے اور حملے کے فوری طور پر ہماری مدد کے لیے فوج اور پولیس بھی پہنچ گئی جو نہات خوش آئند بات ہے کہ تمام فورسز اور عوام ایک ساتھ ہیں اور دہشت گردی کے خلاف کام کر رہے ہیں'۔

مزید پڑھیں: چارسدہ میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا، 9 زخمی

ملک بھر میں دہشت گردوں کے مذموم عزائم پست کیے جانے کے باوجود صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں وقتاً فوقتاً دہشت گردی کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔

گذشتہ برس ستمبر میں چارسدہ میں ایک پولیس موبائل کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: چارسدہ: سیشن کورٹ میں خودکش حملہ، 17 ہلاک

مارچ 2016 میں بھی چارسدہ کی تحصیل شبقدر کے سیشن کورٹ میں خودکش حملے میں 2 پولیس اہلکاروں اور خاتون سمیت 17 افراد ہلاک اور خواتین و بچوں سمیت 30 زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروپ جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اس سے قبل جنوری 2016 میں بھی چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے نتیجے میں طلبہ، اساتذہ اور عملے سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ آپریشن کے دوران 4 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔