سائنس و ٹیکنالوجی

فیس بک اب پہلے سے بالکل مختلف

انسٹاگرام، واٹس ایپ اور میسنجر میں اسنیپ چیٹ اسٹوریز کو کاپی کرنے کے بعد فیس بک نے اب اسے اپنی ایپ کا بھی حصہ بنا دیا۔

انسٹاگرام، واٹس ایپ اور میسنجر میں کامیابی سے اسنیپ چیٹ اسٹوریز کو کاپی کرنے کے بعد فیس بک نے اب اسے اپنی ایپ کا بھی حصہ بنا دیا ہے۔

جی ہاں انسٹاگرام میں جس طرح اسٹوریز کا انٹرفیس دیا گیا ہے، بالکل اسی انداز کا ڈیزائن فیس بک اسٹوریز کے نام سے اب فیس بک موبائل ایپ میں بھی دنیا بھر میں صارفین کے لیے متعارف کرا دیا گیا ہے۔

اس فیچر کو رواں سال کے شروع میں آئرلینڈ میں آزمائشی طور پر پیش کیا گیا تھا اور اب اسے دنیا بھر کے لیے متعارف کرا دیا گیا ہے۔

فیس بک اسٹوریز بالکل انسٹاگرام اسٹوریز کی نقل ہیں، یہ فیچر خود اسنیپ چیٹ اسٹوریز سے چوری کیا گیا، جہاں آپ تصاویر اور ویڈیوز اپنی ذاتی 'اسٹوری' میں شامل کرکے دوستوں سے شیئر کرسکتے ہیں اور یہ 24 گھنٹے بعد خودبخود ڈیلیٹ ہوجاتی ہے۔

آپ جو بھی فیس بک اسٹوری ایڈ کریں گے وہ نیوزفیڈ یا پروفائل کی ٹائم لائن پر ظاہر نہیں ہوگی جبکہ انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ کی طرح آپ کسی کی اسٹوری پر براہ راست میسج کے ذریعے ریپلائی بھی کرسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ تصاویر میں سیلفی فلٹرز اور فیس بک کے اسنیپ چیٹ جیسے جیو فلٹرز سے بھی فوٹوز اور ویڈیوز کو سجایا جاسکتا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے میسنجر ڈے کے نام سے بھی اسی طرح کا فیچر متعارف کرایا گیا تھا جبکہ واٹس ایپ میں فروری اور انسٹاگرام میں یہ فیچر گزشتہ سال سے موجود ہے۔

تاہم فیس بک کو اسنیپ چیٹ کے مقابلے میں جو سب سے بڑا فائدہ حاصل ہے، وہ اس کے 1.7 ارب صارفین ہیں، جن میں سے بیشتر اسنیپ چیٹ یا انسٹاگرام اسٹوریز کو استعمال نہیں کرتے۔

لہذا یہ فیچر ان کے لیے بالکل نیا تجربہ ثابت ہوگا اور توقع ہے کہ یہ کامیاب بھی ہوگا جیسا انسٹاگرام میں ہوا۔

فیس بک کے مطابق 'آج لوگ ایک یا دو برس پہلے کے مقابلے میں زیادہ سے زیادہ تصاویر اور ویڈیوز شیئر کررہے ہیں، ہم اس مواد کی شیئرنگ لوگوں کے لیے زیادہ تیز اور پرلطف بنانا چاہتے ہیں تاکہ وہ جو چاہے اپنی تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے پیش کرسکیں'۔

فیس بک کی جانب سے اس فیچر کو انسٹاگرام کی طرح ایپ کے ٹاپ پر نمایاں جگہ دی گئی ہے۔

یہ فیس بک کی جانب سے نہ صرف اسنیپ چیٹ کی مقبولیت میں کمی لانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے بلکہ اس کا مقصد لوگوں کو اپنے فون کیمروں سے زیادہ سے زیادہ شیئر کرنے پر مجبور کرنا بھی ہے۔