اب وہ اس ہنگامے سے تنگ آگئے ہیں...
سوشل میڈیا چاہے تو کسی کو بھی چند گھنٹوں میں شہرت کے عروج پر پہنچا سکتا ہے، اس کی حالیہ مثال جنوبی کوریا کی یونیورسٹی کے پروفیسر رابرٹ کیلی ہیں، جنہوں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ان کے تجزیے کے بجائے ان کے ننھے بچے انہیں وائرل کردیں گے۔
یہ دلچسپ واقعہ تجزیہ کار رابرٹ کیلی کے ساتھ اس وقت پیش آیا جب وہ ویب کیم کے ذریعے جنوبی کوریا کی صدر کو برطرف کیے جانے کے حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے کو براہ راست انٹرویو دینے میں مصروف تھے۔
لائیو انٹرویو کے دوران ہی پروفیسر رابرٹ کے دو ننھے بچوں نے ان کے انٹرویو میں خلل ڈال کر انہیں بظاہر پریشان مگر دراصل وائرل کردیا۔
یہی کافی نہیں تھا کہ ایک خاتون ہڑبڑاہٹ میں کمرے میں داخل ہوئیں جنہوں نے مشکل سے دونوں بچوں کو کمرے سے باہر نکالا۔
اس ساری صورتحال کے دوران روبرٹ کیلی شرمندہ ہوتے ہوئے میزبان سے کئی بار معذرت کرتے رہے۔
مزید پڑھیں: جب بچوں نے انٹرویو کے رنگ میں بھنگ ڈال دیا
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق راتوں رات عالمی انٹرنیٹ سلیبرٹی بن جانے والے پروفیسر رابرٹ کہتے ہیں کہ اب وہ اس ہنگامے سے تنگ آگئے ہیں۔