پاکستان

کالجوں میں لازمی حجاب پالیسی: حکومت پنجاب کی تردید

کالجوں میں طالبات پر حجاب لازمی قرار دینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، ترجمان پنجاب حکومت

لاہور: حکومت پنجاب نے وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب سید رضا علی گیلانی کی جانب سے کالجوں میں طالبات کے لیے حجاب کو لازمی قرار دیئے جانے کی پالیسی کی تردید کردی۔

لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید رضا گیلانی نے کہا کہ ’ہم دین، اپنی ثقافت اور اخلاقیات کو بھولتے اور پیچھے چھوڑتے جارہے ہیں اس لیے نئی نسل کو دین اور ثقافت سے روشناس کروانے کے لیے پنجاب بھر کے کالجوں میں حجاب لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’کالجوں میں طالبات کے لیے حجاب کو لازمی صرف اس لیے نہیں قرار دیا گیا کہ یہ مسلم ہونے کی پہچان ہے بلکہ یہ مجھ پر اور ہر مسلمان پر فرض ہے کہ وہ اللہ کے احکامات پر عمل کرے۔‘

سید رضا گیلانی نے کہا کہ ’طالبات کو حجاب مفت میں نہیں کرایا جائے گا بلکہ اس کے لیے پالیسی بھی بنائی گئی ہے کہ جو طالبات حجاب کریں گی انہیں 5 مارکس اضافی دیئے جائیں گے۔‘

دوسری جانب پنجاب حکومت نے صوبے کے کالجوں میں ایسی کوئی پالیسی رائج کئے جانے کی تردید کردی۔

ترجمان پنجاب حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پنجاب میں حجاب لازمی قرار دینے کی کوئی پالیسی نہیں اور حکومت پنجاب ایسی کسی پالیسی کی سختی سے تردید کرتی ہے۔‘

ترجمان کا کہنا تھا کہ ’کالجوں میں طالبات پر حجاب لازمی قرار دینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، حجاب پر وزیر ہائیر ایجوکیشن کا بیان ہوسکتا ہے، لیکن حکومت کی پالیسی نہیں۔‘