کوئٹہ میں تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام
کوئٹہ: پولیس نے بڑی تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کر کے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنانے کا دعویٰ کردیا۔
ڈپٹی انسپیکٹر جنرل (ڈی آئی جی) عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ ’نامعلوم شرپسندوں نے مختلف اقسام کا اسلحہ محفوظ کر رکھا تھا، جس میں مشین گنیں، اے کے 47 رائفلز، گولیوں کے 400 سے زائد راؤنڈز اور دیگر اسلحہ شامل ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اسلحہ و گولہ بارود کوئٹہ کے ناوان کِلی کے ایک کمپاؤنڈ سے برآمد ہوا اور پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے اسے برآمد کیا، تاہم کسی مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔‘
عبدالرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ ’کوئٹہ میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کے خاتمے کی کوشش کی جارہی ہے۔‘
بلوچستان میں ایک دہائی سے زائد عرصے سے تشدد اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آرہے ہیں۔
رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ بلوچ علیحدگی پسندوں کی سورش کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، جہاں عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے منسلک اور فرقہ وارانہ طور پر ٹارگٹ کرنے والے دہشت گرد بھی کارروائیاں کرتے ہیں۔‘
بلوچستان کی سرحد افغانستان اور ایران سے ملتی ہے۔