پاکستان

12 ممالک کی خواتین قانون سازوں کی اسلام آباد آمد

تین روزہ اس کانفرنس کا افتتاح وزیراعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز نے کیا۔

خواتین کو معاشرے میں میسر مواقع کے حوالے سے مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جمہوری نطام کے تحت خواتین کو مساوی مواقع حاصل ہیں، جبکہ خواتین کو غربت اور جہالت سے نکالنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

اسلام آباد میں 'جمہوریت کی مضبوطی کے لیے خواتین کے کردار' کے حوالے سے منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں 12 ممالک کی خواتین قانون سازوں نے شرکت کی۔

تین روزہ اس کانفرنس کا افتتاح وزیراعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز نے کیا۔

کانفرنس میں ایران، عراق، ترکی، اردن، آسٹریلیا، رومانیہ، میانمار، سری لنکا، مالدیپ، انڈونیشیا اور نیپال کی خواتین قانون سازوں نے شرکت کی۔

شرکاء سے خطاب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ دنیا میں خواتین کا کردار کبھی آسان نہیں رہا، اس موقع پر انہوں نے پاکستانی پارلیمنٹ کے ویمن کاکس کو کانفرنس کے پاکستان میں انعقاد پر مبارک باد بھی پیش کی۔

خیال رہے کہ پاکستان میں پارلیمانی ویمن کاکس کا قیام 2008 میں عمل میں آیا تھا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کی نمائندہ خواتین موجود ہیں۔

یہ پلیٹ فارم پاکستان میں خواتین کو درپیش مسائل کے حل کے لیے مخصوص ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مؤثر انداز سے کام کررہے ہیں، خواتین کو غربت اور خوف کی فضاء سے نکالنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

کانفرنس میں شریک پاکستانی قانون ساز خواتین—فوٹو: اے پی

انہوں نے کہا کہ اور خواتین پارلیمنٹیرئنز معاشرے میں مثبت کردار ادا کرتے ہوئے تبدیلی لا سکتی ہیں۔

موجودہ دور میں خواتین کی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسف زئی نوبل انعام حاصل کرنے والی کم عمر ترین لڑکی ہے اور پہلی شہید خاتون پائلٹ مریم مختار کی زندگی بھی خواتین کے لیے کسی مثال سے کم نہیں۔

مریم نواز نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ دنیا کی نامور کمپنیوں میں خواتین مرکزی کردار ادا کررہی ہیں، جبکہ معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ وہ خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ کردار ادا کرنے کے مواقع فراہم کریں۔