پاکستان

فوجی عدالتوں کی مدت:پیپلز پارٹی کی رضامندی کا حکومتی دعویٰ مسترد

پیپلز پارٹی اپنی تجاویز سے دستبردار نہیں ہوئی اور نہ ہی حکومت کے قانونی مسودے سے اتفاق کرتی ہے، ترجمان پیپلز پارٹی
|

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سال کی توسیع کے لیے پارٹی کی رضامندی کا حکومتی دعویٰ مسترد کردیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی صدارت میں فوجی عدالتوں کے معاملے پر پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی 9 نکاتی تجاویز پرغور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پیپلز پارٹی فوجی عدالتوں کی مدت کم کرنے اور سیشن جج کو سربراہی دینے کی تجاویز سے دستبردار ہوگئی ہے۔

حکومت کی جانب سے فوجی عدالتوں سے متعلق آئین میں ترمیم کا مسودہ جمعہ کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی فوجی عدالتوں کی 2 سالہ توسیع پر رضامند: وزیر قانون

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کا بھی کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے 28 فروری کو تمام سیاسی جماعتوں کے اجلاس کے دوران فوجی عدالتوں سے متعلق ہونے والے فیصلے کو قبول کرتے ہوئے اپنی تجاویز واپس لے لیں۔

تاہم دوسری جانب پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سال کی توسیع پر رضامندی کا حکومتی دعویٰ مسترد کردیا۔

ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے اپنے بیان میں کہا کہ ’پیپلز پارٹی اپنی تجاویز سے دستبردار نہیں ہوئی اور نہ ہی حکومت کے قانونی مسودے سے اتفاق کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: پارلیمانی رہنما فوجی عدالتوں کو مزید 2 سال توسیع دینے پر متفق

ان کا کہنا تھا کہ ’پارلیمنٹ میں آئینی میں ترمیم کے بل پر پیپلز پارٹی اپنی ترامیم پیش کرے گی۔‘

خیال رہے کہ فوجی عدالتوں کی 2 سالہ خصوصی مدت رواں برس 7 جنوری کو ختم ہوگئی تھی، جس کے بعد فوجی عدالتوں کی بحالی پر سیاسی جماعتوں اور حکومت کے درمیان اتفاق نہیں کیا جاسکا تھا۔