سائنس و ٹیکنالوجی

سی آئی اے ہیکنگ: کمپنیوں کا خامیاں دور کرنے کا عزم

سی آئی اے کی جانب سے ہیک کیے جانے کی رپورٹس پر ایپل اور سام سنگ نے اپنی ڈیوائسز کی خامیاں دور کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

وکی لیکس کی جانب سے آئی فونز اور دیگر ڈیوائسز کو سی آئی اے کی جانب سے مبینہ طور پر ہیک کیے جانے کی رپورٹس کے اجراءپر ایپل اور سام سنگ نے اپنی مصنوعات میں موجود خامیاں دور کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

منگل کو وکی لیکس کی جانب سے سی آئی اے کی ہیکنگ طریقہ کار کے حوالے سے فائلز جاری کی گئی تھیں جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی خفیہ ادارہ مختلف کمپنیوں کی ڈیوائسز کے ہارڈ وئیر اور سافٹ وئیر سسٹمز یں موجود خامیوں کا فائدہ اٹھاتا ہے۔

ایپل نے اس پر اپنے ردعمل کا اظہار ایک بیان میں کیا ' اگرچہ ہمارے ابتدائی تجزیے سے عندیہ ملتا ہے کہ لیک میں سامنے آنے والے بیشتر مسائل کو پہلے ہی نئے آئی او ایس سسٹم میں حل کیا جاچکا ہے، مگر ہم ہر قسم کی کمزوریوں پر قابو پانے کے لیے اپنے کام کو جاری رکھیں گے'۔

بیان میں مزید کہا گیا ' ہم ہمیشہ اپنے صارفین پر نئے آئی او ایس سسٹم کو ڈاﺅن لوڈ کرنے کے لیے زور ڈالتے ہیں تاکہ وہ تازہ ترین سیکیورٹی اپ ڈیٹس کو حاصل کرسکیں'۔

سام سنگ نے اپنے بیان میں یہ کہا ' صارفین کی پرائیویسی کا تحفظ اور ہماری ڈیوائسز کی سیکیورٹی سام سنگ کی اولین ترجیح ہے، ہم رپورٹ سے آگاہ ہیں اور اس معاملے کو فوری طور پر دیکھ رہے ہیں'۔

سی آئی اے نے وکی لیکس کی جانب سے جاری فائلز کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

ان دستاویزات کے مطابق سی آئی اے نے ایک ہزار سے زائد میل وئیر سسٹمز، وائرسز، ٹروجنز اور دیگر سافٹ وئیر بنا رکھے ہیں تاکہ الیکٹرونک مصنوعات کے سسٹم میں مداخلت اور کنٹرول سنبھالا جاسکے۔

ان ہیکنگ ٹولز سے مبینہ طور پر آئی فونز اور اینڈرائیڈ فونز کو ہدف بنایا جاتا ہے جبکہ مائیکروسافٹ وئیر اور سام سنگ کے اسمارٹ ٹیلیویژنز کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔