دنیا

سفری پابندیاں : ٹرمپ کے نئے انتظامی حکم نامے میں عراق کو استثنیٰ

پابندیوں کا اطلاق 16 مارچ سے ہوگا،امریکا کے مستقل رہائشی مستثنیٰ ہوں گے، 6 مسلم ممالک پر پابندی برقرار رہے گی۔

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کرنے سے متعلق ترمیم شدہ انتظامی حکم نامہ جاری کردیا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے صدارتی حکم نامے پر پیر کی صبح دستخط کیے جس کے بعد اسے منظر عام پر لایا گیا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نئے صدارتی حکم نامے کے مطابق عراق کے شہریوں پر امریکا کا سفر کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہوگی جبکہ امریکا کے مستقل رہائشی (گرین کارڈ ہولڈرز) اور پہلے سے قانونی ویزہ رکھنے والے بھی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سفری پابندیوں سے متعلق ٹرمپ کا ایگزیکٹو آرڈر معطل

وائٹ ہاؤس کا مزید کہنا تھا کہ نئے ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق شام، ایران، لیبیا، صومالیہ، یمن اور سوڈان سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر 90 دن کی پابندی برقرار رہے گی اور انہیں اس عرصے کے دوران امریکی ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے۔

نئے حکم نامے کے مطابق شامی شہریوں پر بھی امریکا میں داخلے پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی نہیں ہوگی جیسا کہ ٹرمپ کے پہلے حکم نامے میں تھی۔

نئے ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق امریکا کے مہاجرین کو پناہ دینے کے پروگرام کو بھی 120 روز کے لیے معطل کردیا گیا ہے البتہ وہ مہاجرین جنہیں پہلے ہی امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے امریکا آمد کی اجازت دی جاچکی ہیں وہ اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

مزید پڑھیں: 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی

وائٹ ہاؤس کے مطابق جب مہاجرین کے پروگرام پر پابندی ختم ہوگی تو سال 2017 کے لیے امریکا میں مہاجرین کی آمد کا حجم 50 ہزار افراد تک محدود کردیا جائے گا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق ان نئی پابندیوں کا اطلاق 16 مارچ سے ہوگا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل یہ رپورٹس منظر عام پر آئی تھیں کہ عراق کو استثنیٰ دینے کا فیصلہ پینٹاگون اور امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بھاری دباؤ کے بعد سامنے آیا، جس میں وائٹ ہاؤس پر زور دیا گیا تھا کہ وہ داعش کے خلاف جنگ میں مصروف عراق پر سفری پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک، افغان ویزا درخواستوں کی کڑی جانچ ہوگی: ٹرمپ

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری کے اختتام میں سفری پابندیوں سے متعلق اپنے پہلے ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس پر دنیا بھر سے احتجاج اور ردعمل سامنے آیا تھا۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے حکم نامے پر عمل کرتے ہوئے60 ہزار کے قریب قانونی ویزوں کو روک دیا تھا، جس کے بعد ریاست واشنگٹن کے وفاقی جج نے اس پابندی پر عملدرآمد پر پابندی عائد کردی تھی۔