پاکستان

ملتان: مقتول کے لباس پر 'داعش الباکستانی' کے الفاظ

عمر مجیب جیلانی کو جون 2014 میں گھر سے دفتر جاتے ہوئے راستے سے مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔

ملتان: صوبہ پنجاب کے جنوبی ضلع ملتان میں دو سال قبل اغوا ہونے والے شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے، جس کے لباس پر 'داعش الباکستانی' کے الفاظ تحریر تھے۔

مقتول کی لاش ملتان میں پرانے شجع آباد روڈ پر کاٹن ریسرچ سینٹر کے قریب سے ملی، اس کے جسم پر گولیوں کے نشان موجود تھے۔

33 سالہ عمر مجیب جیلانی کو گارڈن ٹاؤن میں قائم اس کے گھر سے دفتر جاتے ہوئے 16 جون 2014 کو 7 مسلح افراد نے اغوا کرلیا تھا۔

لاش سیاہ رنگ کے پلاسٹ کے تھیلے میں موجود تھی جبکہ مقتول کے جسم پر امریکی فوجی جیل گوانتانا موبے میں قیدیوں کو پہنائے جانے والے لباس سے مماثل اورنج رنگ کا لباس موجود تھا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق مقتول کے لباس پر سیاہ رنگ سے 'داعش الباکستانی'، 'انسپکٹر عمر مجیب جیلانی' اور 'تاریخ اغوا (16 جون 2014)' کے الفاظ تحریر تھے۔

بعد ازاں پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے نشتر ہسپتال منتقل کیا۔

ابتدائی رپورٹس کے مطابق مقتول کو 5 گولیاں ماری گئی، ان میں سے دو کمر جبکہ ایک، ایک گولی دونوں بازوں، سر اور بائیں ٹانگ پر ماری گئی۔

خیال رہے کہ عمر جیلانی زاہد حسین جیلانی کے بیٹے ہیں، جو ایک سرکاری ملازم اور ڈائریکٹر جنرل آف چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں تعینات رہے تھے۔

مقتول کی نماز جنازہ ضلع مظفر آباد کی جوتائی تحصیل میں کوٹلہ رحیم علی شاہ میں ادا کردی گئی۔

واضح رہے کہ مقتول سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا عزیز بھی بتایا جاتا ہے جن کے خاندان کے افراد نے مقتول کی نماز جنازہ میں شرکت بھی کی۔

یہ رپورٹ 5 مارچ 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی