پی ایس ایل فائنل کا ’بے مثال‘ سیکیورٹی پلان مکمل
لاہور: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل کے دوران پاکستان رینجرز (پنجاب ) کی 4 کمپنیوں کو تعینات کرنے کے حوالے سے اسلام آباد کو لکھے گئے خط کے ساتھ ہی فائنل کے لیے پانچ حصار پر مشتمل انتہاہی سخت سیکیورٹی پروٹوکول کو حتمی شکل دے دی گئی۔
تمام متعلقہ سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے متعدد اجلاسوں کے بعد حکام نے 5 مارچ کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے پی ایس ایل فائنل کے پیش نظر صورتحال کو 'غیر معمولی' قرار دیتے ہوئے منگل 28 فروری کو سیکیورٹی پلان کوحتمی شکل دی۔
توقع کی جارہی ہے کہ صدر ممون حسین سمیت کئی ہائی پروفائل شخصیات پی ایس ایل کا فائنل اسٹیڈیم میں براہ راست دیکھیں گی۔
پنجاب کے محکمہ داخلہ نے وفاقی وزارت داخلہ کو بھیجے گئے خط میں شہر میں رینجرز کی 4 کمپنیوں کو تعینات کرنے کی درخواست کی ہے۔
کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور محمد امین وینس نے ڈان کو بتایا کہ سیکیورٹی کی اعلیٰ نگرانی کے لیے پاک فوج، رینجرز اور پنجاب پولیس قذافی اسٹیڈیم کے اطراف کا کنٹرول سنبھالیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل فائنل :'پاکستان کی عزت پر حرف نہیں آنے دیں گے'
سی سی پی او کے مطابق حساس اور چیلنجنگ صورتحال کے پیش نظر پانچ حصاروں پر مشتمل ایک اعلیٰ سیکیورٹی منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی۔
محمد امین وینس کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے فائنل کے دوران سیکیورٹی سے منسلک مختلف ذمہ داریوں کے حوالے سے صوبے بھر سے 10 اعلیٰ پولیس افسران کو طلب کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ طلب کیے گئے زیادہ تر افسران ڈسٹرکٹ پولیس آفسیرز (ڈی پی اوز) ہیں اور انہیں دارالحکومت میں گزشتہ کام کے تجربے کی بنیاد پر بلایا گیا۔
سی سی پی او نے پلان سے متعلق بتایا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں سب سے پہلے آرمی جواب دے گی، جب کہ رینجرز، پولیس اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے ادارے فوج کی پیروی کریں گے۔
امین وینس کے مطابق پنجاب کانسٹیبلری، ڈولفن فورس، پولیس ریسپانس یونٹ، ایلیٹ فورس اور مختلف پولیس تھانوں کے اہلکار اسٹیڈیم کی جانب آنے جانے والے راستوں، قریبی عمارتوں اور سڑکوں پر بطور گارڈ تعینات کیے جائیں گے۔
سی سی پی او لاہور نے بتایا کہ احتیاطی اقدامات کے طور پر اسٹیڈیم سے ملحقہ عمارتوں بشمول رہائشی عمارتوں کے مکینوں اور کاروباری پلازوں میں کام کرنے والوں کا ریکارڈ جمع کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: فائنلسٹ ٹیموں میں 4غیرملکی کھلاڑیوں کی شرکت کی تصدیق
انہوں نے بتایا کہ سینیئر پولیس آفیسرز کو پی ایس ایل فائنل سے منسلک ایک علیحدہ ٹاسک کے لیے اہم ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
ڈی پی او چنیوٹ مستنصر فیروز اور ماڈل ٹاؤن لاہور ڈویژن کے ایس پی اسماعیل کھڑک کو اسٹیڈیم کے اندرونی پولیس کے گھیرے (کارڈن) کو یقینی بنانے، جب کہ ڈی پی او منڈی بہاؤ الدین کو داخلی اور خارجی راستوں کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
سی سی پی او کے مطابق لاہور کرائم ریکارڈ آفیسر ایس ایس پی عمران یعقوب، پنجاب پولیس کے انٹیگریٹڈ کمانڈ سینٹر 3 (پی پی آئی سی) کی نگرانی کریں گے، جب کہ ایس پی مصطفیٰ حمید بھی ان کی مدد کے لیے دستیاب ہوں گے۔
اسی طرح ڈی پی او وہاڑی عمر سعید قومی رضاکار اور ایلیٹ فورس کے انچارج ہوں گے، جب کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز لاہور حیدر اشرف اور پولیس کمانڈنٹ 5 (پی سی) کے ایس پی ہارون اینٹی رائیوٹ (Anti Riot) فورس کی نگرانی کریں گے۔
پی ایس ایل کے فائنل میں شامل ہونے والے مرکزی قافلوں کی سیکیورٹی کی نگرانی مجاہد اسکواڈ کے ایس پی فیصل شہزاد کریں گے، جب کہ ایس پی انویسٹی گیشن لاہور سٹی ڈویژن اضافی قافلوں کی سیکیورٹی کو دیکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل فائنل: ٹکٹ کے حصول کی دوڑ جاری
ایس پی گجرانوالہ سول لائنز ندیم کھوکھر کو صدر ممنون حسین کے قافلے کی سیکیورٹی کی ذمہ داریاں دے دی گئیں۔
تمام قافلوں کی نگرانی کی ذمہ داری ڈی پی او اٹک زاہد حسین مروت کریں گے، جب کہ لاہور کے ایڈمن ایس ایس پی رانا ایاز سلیم کو پورے اسٹیڈیم کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی۔
اضافی انتظامات سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں سی سی پی او لاہور محمد امین وینس کا کہنا تھا کہ شائقین اور میڈیا نمائندوں کو اسٹیڈیم تک پہنچانے کے لیے شٹل سروس موجود ہوگی۔
یہ خبر 2 مارچ 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی