کھیل

پی ایس ایل فائنل: ٹکٹ کے حصول کی دوڑ جاری

بینکوں کے باہر طویل قطاریں نظر آئیں جبکہ تلخ کلامی کے واقعات بھی دیکھنے کو ملے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل کے لاہور میں انعقاد کے اعلان کے بعد شائقین کرکٹ کا جوش و خروش بڑھ گیا ہے اور لوگ ٹکٹ کے حصول کی دوڑ میں مصروف ہیں۔

اسکرین گریب—۔

لیکن رپورٹس موصول ہوئی ہیں کہ تمام آن لائن ٹکٹس بارہ بجے سے پہلے ہی فروخت ہوگئے، بینکوں کے باہر بھی طویل قطاریں نظر آرہی ہیں جبکہ تلخ کلامی کے واقعات بھی دیکھنے کو ملے۔

ڈان نیوز کے مطابق پی ایس ایل کا فائنل دیکھنے کے خواہشمندوں کی بڑی تعداد کے مقابلے میں اسٹیڈیم میں نشستیں نہایت محدود ہیں۔

سب سے کم قیمت کا حامل ٹکٹ پانچ سو روپے کا ہے لیکن بینکوں کو یہی ٹکٹ سب سے کم ملے ہیں، ایک بینک افسر نے ڈان نیوز کو بتایا کہ انھیں صرف دس ٹکٹ فراہم کیے گئے ہیں۔

پی ایس ایل فائنل کا 500 روپے والا ٹکٹ نایاب ہوگیا—۔ڈان نیوز

بینک آف پنجاب کی مسلم ٹاؤن برانچ کے ایک ڈیسک مینیجر نے بتایا کہ ان کے پاس 4 ہزار، 8 ہزار اور 12 ہزار روپے والے ٹکٹس موجود ہیں، جبکہ پی ایس ایل فائنل کا 500 روپے والا ٹکٹ ان کے پاس موجود نہیں۔

فائنل کے ٹکٹ کے حصول کے لیے بینکوں کے باہر صبح 7 بجے سے موجود نوجوانوں کا کہنا تھا کہ فائنل دیکھنے کے لیے تکلیف تو برداشت کرنا پڑے گی۔

ایک کرکٹ فین نے گلہ کیا کہ 'صبح سویرے گھر سے نکلے لیکن ٹکٹ اب تک نہ ملا'، بعض شائقین کرکٹ 4 ہزار تک کا ٹکٹ دستیاب نہ ہونے کا بھی شکوہ کرتے نظر آئے۔

ایک نوجوان کا کہنا تھا 'ابھی تک ٹکٹ نہیں ملا لیکن ہمیں صبر سے کام لینا پڑے گا کیونکہ اگر ہمیں ملک میں کرکٹ کو بحال کرنا ہے تو ہمیں صبر و برداشت کا مظاہرہ کرنا پڑے گا'۔

ملتان سے سفر کرکے آنے والے ایک فین نے کہا کہ وہ 5 سو روپے کا ٹکٹ خریدنا چاہتے تھے، کیونکہ اس سے زیادہ ان کی استطاعت نہیں لیکن انھیں یہ ٹکٹ نہیں ملا، بری خبر یہ ہے کہ 4 ہزار روپے والا ٹکٹ دستیاب ہے، دیکھیں اب کیا ہوتا ہے'۔

میلسی سے ٹکٹ خریدنے کے لیے آنے والے ایک نوجوان نے کہا کہ 'انھیں بتایا گیا تھا کہ 5 سو روپے والے 10 ہزار ٹکٹ ہوں گے لیکن اب کہا جارہا ہے کہ صرف 10 ٹکٹ آئے ہیں، ہمارے ساتھ دھوکا ہوا ہے'۔

سیکیورٹی کے سخت انتظامات

دوسری جانب قذافی اسٹیڈیم کے قریب سیکیورٹی کے پیش نظر نشتر کمپلیکس جانے والے تمام راستوں کو بھی عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے جبکہ تمام علاقے کا کنٹرول پنجاب پولیس نے سنبھال رکھا ہے۔

علاوہ ازیں قذافی اسٹیڈیم کے اندر تزئین و آرائش کا کام بھی زور و شور سے جاری ہے۔

یاد رہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں منعقد ہوتا نظر نہیں آرہا تھا، لیکن 27 فروری کو اہم اجلاس کے بعد حکومت پنجاب نے فائنل کا انعقاد لاہور میں کرانے کا حتمی اعلان کیا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم پی ایس ایل فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی ہے، جب کہ دوسری ٹیم کا فیصلہ دو میچز کے بعد ہوگا۔

پاکستان سپرلیگ کا فائنل رواں ماہ 5 مارچ کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔