پاکستان

پاکستان کا خطے میں عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر زور

مواصلات اور لوگوں کی تیز آمد ورفت کے لیے عالمی معیار کی تعمیرات سے خطے میں اقتصادی ترقی آئے گی، اعزاز چوہدری

اسلام آباد: پاکستان نے اقتصادی تعاون تنظیم کے ممبر ممالک پر زور دیا ہے کہ خطے میں ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیرات کی جائیں۔

سیکریٹری خارجہ اعتزاز چوہدری نے کہا ہے کہ خطے میں تیز ترین نقل و حرکت اور لوگوں کی آمد و رفت کے لیے عالمی معیار کی تعمیرات سے خطے میں اقتصادی ترقی آئے گی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے یہ بات اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے 13ہویں اجلاس میں شرکت کےلیے اسلام آباد پہنچنے والے ممبر ممالک اور تنظیم کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ ہونے والے غیر رسمی اجلاس کے دوران کہی۔

خیال رہے کہ ای سی او کا تیرہواں اجلاس بدھ یکم مارچ سےاسلام آباد میں شروع ہوگا۔

تقریب سے خطاب کے دوران سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے ممبران کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ای سی او کے 13 ویں اجلاس کی میزبانی کرنا پاکستان کے لیے فخر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'اقتصادی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس پاکستان میں ہی ہوگا'

سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ای سی او کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، اور اس کے ممبر ممالک کے ساتھ قریبی تعاون کا خواہاں ہیں۔

اعزاز چوہدری کے مطابق ای سی او کے وژن 2025 کا منصوبہ خطے کے ممالک کے لیے انتہائی اہم ہے، اس منصوبے کے تحت علاقائی ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوگا، جب کہ اجلاس کے انعقاد کا مقصد خطے کے استحکام کا حصول ہے۔

اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ چین- پاک اقتصادی راہداری (سی پیک)منصوبہ خطے کےلیے گیم چینجر ثابت ہوگا، اس سے نہ صرف پاک-چین بلکہ دیگر ہمسایہ ممالک کی معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔

خطے کو نئے چیلنجز کا سامنا

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ای سی او سیکریٹری جنرل ہلال ابراہیم نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کا اجلاس ایک ایسے وقت میں ہوا ہے، جب خطے کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔

سیکریٹری جنرل ای سی او نے علاقے میں روڈوں کی تعمیر، توانائی کے منصوبوں اور تجارت جیسے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے منصوبوں سے علاقائی ممالک کے درمیان ویزا اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔

ہلال ابراہیم نے ممبران کو بتایا کہ تنظیم کے آئین اور قانون کو بہتر کرنے کا معاملہ بھی اجلاس کے ایجنڈا میں شامل ہے۔

واضح رہے کہ ای سی او کے سینیئر عہدیداران کا پیر 27 فروری کو بھی ایک غیر رسمی اجلاس ہوگا، جب کہ تنظیم کاباقائدہ اجلاس یکم مارچ سے شروع ہوگا۔

مزید پڑھیں: جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم کا اجلاس ملتوی

ای سی او کے اجلاس سے متعلق وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے 25 فروری کو بتایا کہ اجلاس میں ای سی او ویژن 2025 کی منظوری دی جائے گی جس میں اقتصادی تعاون تنظیم کے اہداف کا تعین کیاجائے گا۔

سرتاج عزیز نے کہاکہ اس سربراہ اجلاس کا موضوع 'علاقائی خوشحالی کیلئے روابط' ہے اور اس میں روابط ،تجارت،توانائی، سیاحت، سرمایہ کاری ، صنعت ، معاشی نمو، سماجی فلاح وبہبود اور ماحولیات کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر غور کیا جائے گا۔

مشیرخارجہ نے کہا کہ 'چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے روابط' اجلاس کا اہم موضوع ہوگا اوریہ راہداری خطے میں تنظیم کے رکن ممالک کی موجودہ اورمجوزہ تجارتی اور توانائی راہداریوں کوآپس میں ملائے گی جس سے ترقی کا عمل تیز ہوگا۔