پاکستان

سراج الحق اور غنویٰ بھٹو کی شہباز قلندر کے مزار پر حاضری

دونوں رہنماؤں نے مزار پر دھماکے کی مذامت کی، عوام کو تحفظ فراہم نہ کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

دادو: لال شہباز قندر کے مزار پر ہونے والے خود کش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جماعت اسلامی (جے آئی) کے امیر سراج الحق اور پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ پوری قوم اور انسانیت پر حملہ تھا۔

سینیٹر سراج الحق نے لال شہباز قلندر کے مزار پر حاضری کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مزار کئی صدیوں سے ہر نسل اور عقیدے کے لوگوں کیلئے محبت اور اخوت کا گہوارا رہا ہے، انھوں نے کہا کہ مزار وہ جگہ ہے جہاں لوگوں اور خدا کے درمیان تعلق قائم ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 7 صدیوں سے مزار پر اس قسم کو کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا تھا لیکن حالیہ واقعے میں سیکڑوں لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔

انھوں نے مزار پر ہونے والے حملے سے متعلق قوم کو درست معلومات فراہم کرنے پر میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیہون میں ان کے آنے کا مقصد یہ پیغام دینا ہے کہ سیہون کے عوام اکیلے نہیں ہیں اور پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ مختلف مذاہب، قوموں اور ممالک سے تعلق رکھنے والے لوگ سیہون آتے ہیں اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ انھیں سیکیورٹی فراہم کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام، ریاست کو ٹیکس ادا کرتے ہیں اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ انھیں اسکولوں، کالجوں، مذہبی مقامات اور مزارات میں تحفظ فراہم کرے۔

انھوں نے کہا کہ عوامی مقامات پر سیکیورٹی فراہم نہ کرنے کے باعث یہ دشمنوں کیلئے آسان ہدف بن جاتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اسلام دشمن عناصر بچوں کو یتیم بنا رہے ہیں۔

جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ قوم اور پورا عالم اسلامی ملک اور قوم کے تحفظ کیلئے تیار ہے،' ہم اس طرح کے دھماکوں سے نہیں ڈرتے، حکمران کمزور ہیں لیکن عوام کمزور نہیں ہوئی ہے'۔

انھوں نے سیہون کے عوام کو دھماکے کے متاثرین کی امداد کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ حکمران اگلے کسی خوفناک واقعے کا انتظار نہ کریں اور اگر وہ عوام کو سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتے تو انھیں گھر چلے جانا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چاہے یہ آپریشن ضرب عضب سے ہو یا رد الفساد سے، عوام امن اور تحفط چاہتے ہیں، انھوں نے وفاق اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ عوامی تحفظ کو یقینی بنائیں۔

پاناما لیکس کے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے جے آئی کے امیر کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے قوم کے مفاد کیلئے کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

انھوں نے کہا کہ تمام ثبوت اور شواہد عدالت میں جمع کرادیئے گئے ہیں اور عوام عدالت سے متعلقہ کیس میں انصاف کا مطالبہ کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پُر امید ہیں کہ سپریم کورٹ کرپشن کے خلاف فیصلہ سنائے گی۔

سراج الحق نے مزار پر ہونے والا دھمال دیکھا اور مزار کے 'ولی' سید ولی محمد شاہ اور سید حسن شاہ سے ان کے مریدوں کی خود کش دھماکے میں ہلاکت پر تعزیت کی۔

بعد ازاں پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کی چیئر پرسن غنویٰ بھٹو نے بھی لال شہباز قلندر کے مزار پر حاضری دی اور مزار پر ہونے والے خود کش بم دھماکے کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی حالت میں مزار پر دھمال نہیں رکے گا۔

مزار پر حاضری کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے غنویٰ بھٹو نے کہا کہ حملے میں ملوث لوگ انسان نہیں ہیں اور سخت سزا کے مستحق ہیں۔

انھوں نے پی پی پی، پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو ان کی متعلقہ حکومتوں میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ رپورٹ 26 فروری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی