پاکستان

'جن کی کمر ٹوٹ چکی وہ تھوڑے بہت جوہر دکھانے کی کوشش کررہے ہیں'

جس عزم کےساتھ ہم آگے بڑھ رہے ہیں اس سے بہت جلد دہشت گردی کی حالیہ لہر پر قابو پالیا جائے گا، وزیراعظم کی انقرہ میں گفتگو

انقرہ: وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے تاہم وہ پھر بھی تھوڑے بہت اپنے جوہر دکھانے کی کوشش کررہے ہیں۔

ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر اٹھی ہے لیکن جس عزم کے ساتھ ہم آگے بڑھ رہے ہیں اس سے بہت جلد اس لہر پر بھی قابو پالیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عوام حوصلہ رکھے ہم یہ جنگ جیتیں گے اور قوم دیکھے گی۔

پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے لاہور میں انعقاد اور ای سی او کانفرنس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'تمام طے شدہ ایونٹس اپنے وقت مقررہ پر کامیابی کے ساتھ ہوں گے'۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ عناصر وہ ہیں جن سے پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہورہی، پاکستان کے دشمنوں کو یہ بات نہیں بھاتی کہ پاکستان بجلی کے بحران پر قابو پالے، یہاں موٹرویز بنیں، سرمایہ کاری آئے، چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے ترقی ہو۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ترقی کے درمیان 10 معاہدوں پر دستخط

انہوں نے کہا کہ یکم مارچ کو پاکستان میں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کی کانفرنس ہونے جارہی ہے اور ہمارے دشمنوں کو یہ چیزیں ہضم نہیں ہوتیں اور وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان میں بین الاقوامی ایونٹس ہوں لہٰذا وہ چاہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے انہیں سبوتاژ کیا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ چیزیں سبوتاژ ہونے والی نہیں، ہم دہشت گردی کے خلاف ڈٹ کر لڑیں گے اور اسے ختم کرکے ہی دم لیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب میں رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے اور آپریشن رد الفساد کو شروع کرنے کے فیصلے وزیراعظم ہاؤس میں کیے گئے جو اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ حکومت پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرسنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے اور افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے لہٰذا اس سلسلے میں افغان حکومت کو ضروری اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

خیال رہے کہ وزیراعظم نواز شریف پاکستان اور ترکی کی اسٹرٹیجک تعاون کونسل کا اجلاس میں شرکت کے سلسلے میں ان دنوں ترکی میں موجود ہیں۔

ترکی کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کے حوالے سے بتایا کہ دونوں ملکوں نے باہمی تجارت کو بڑھانے اور مشترکہ تعاون سے جاری منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی طے پایا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے پر رواں برس مئی میں دستخط کردیے جائیں گے۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر اور نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کرنے پر ترک حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔