لائف اسٹائل

پرکاش جھا کی فلم کو سنسر بورڈ کا سرٹیفیکیٹ دینے سے انکار

فلم'لپ اسٹک انڈر مائے برقع'کو جنسی مناظر،توہین آمیز الفاظ اور سوسائٹی کے ایک طبقے کو پیش کرنے پر سرٹیفیکیٹ نہیں دیا گیا۔

بولی وڈ ہدایت کار پرکاش جھا کی فلم 'لپ اسٹک انڈر مائے برقع' کو سنسر بورڈ نے ریلیز سرٹیفیکٹ دینے سے انکار کردیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) نے ایک خط میں فلم کو سرٹیفیکٹ نہ دینے کی کئی وجوہات تحریر کیں۔

خط کے مطابق اس فلم کی کہانی خواتین پر مبنی ہے، فلم میں کئی جنسی مناظر بھی دکھائے گئے، توہین آمیز الفاظ اور سوسائٹی کے ایک طبقے کو پیش کا گیا ہے، جس کے باعث اس فلم کو سرٹیفیکیٹ نہیں دیا گیا۔

فلم 'لپ اسٹک انڈر مائے برقع' میں بولی وڈ اداکارہ کونکنا سین شرما اور رتنا پاٹھک نے اہم کردار ادا کیے ہیں۔

فلم کا ایک سین — ۔

رپورٹ کے مطابق فلم کے ہدایت کار ایلانکریتا شریواستوا نے سی بی ایف سی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ عورتوں کے حقوق پر حملہ ہے، اور وہ اپنی فلم کو ریلیز کرنے کے لیے ضرور لڑیں گی۔

اس فلم کو ممبئی فلم فیسٹیول میں اوکس فیم ایوارڈ اور ٹوکیو انٹرنیشنل فلمز فیسٹیول میں سپرٹ آف ایشیا کے ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

خیال رہے کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا جب پرکاش جھا کی فلم کو سنسر بورڈ کی جانب سے مشکل کا سامنا کرنا پڑا ہو، اس سے قبل ان کی فلم 'جے گنگا جل' کے بھی کئی سینز پر سنسر بورڈ نے حامی نہیں بھری تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال کی فلم 'اُڑتا پنجاب' کو بھی سرٹیفیکیٹ دینے سے قبل سنسر بورڈ نے فلم سے 89 مناظر کو حذف کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد ہدایت کار انوراگ کشیپ نے اپنی فلم کے لیے سوشل میڈیا پر مہم کا آغاز کردیا تھا۔