امریکا سے تیسری بار بے دخلی، میکسیکن شہری کی خودکشی
واشنگٹن: امریکا سے مسلسل تیسری بار بے دخل کیے جانے پر میکسیکو کے شہری نے سرحد کے قریب پل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔
خودکشی کرنے والے اس شہری کو امریکی حکام اس سے قبل 2 بار ملک سے بدر کرکے میکسیکو کی سرحد پر چھوڑ آئے تھے، مگر وہ پھر امریکا میں داخل ہوا تھا۔
برطانوی اخبار ’دی انڈیپینڈنٹ‘ نے رپورٹ کیا کہ خودکشی کرنے والے کی شناخت 44 سالہ گواڈالوپے اولیواس ولینشیا کے نام سے ہوئی۔
مقامی اہلکاروں کے مطابق گواڈالوپے نے 21 فروری کی صبح 8 بج کر 20 منٹ پر امریکی سرحد کے قریب پل سے چھلانگ لگائی، جس وجہ سے ان کے سر پر بری طرح چوٹ لگی، انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا، مگر وہ راستے میں ہی ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا- میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار بنے گی
خودکشی کرنے والے شخص سے ملنے والے دستاویزات کے مطابق وہ میکسیکو کی شمال مغربی ریاست سینالوئے کا رہائشی تھا، جو تشدد، منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ سمیت دیگر جرائم کے حوالے سے مشہور ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق گواڈالوپے کو امریکی بارڈر کنٹرول ایجنسی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ ایجنسی( آئی سی ایف) نے ملک بدر کیا تھا۔
خیال رہےکہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطنکا پروگرام معطل کرنے سمیت میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق میکسیکو کی سرحد سے ریپسٹ اور منشیات میں ملوث ملزمان کو امریکا میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے’ اے ایف پی‘ نے اپنی خبر میں بتایا ہے کہ امریکی سیکریٹری اسٹیٹ ریکس ٹیلرسن اور سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی جوہن کیلے میکسیکو حکام سے امیگریشن اینڈ ٹریڈ پالیسی پر مذاکرات کے لیے میکسیکو سٹی پہنچے۔
مزید پڑھیں: دیوار کی تعمیر: ٹرمپ اور میکسیکو کے صدر میں رابطہ
امریکی عہدیداروں نے میکسیکو حکام سے سرحد پر دیوار بنانے سمیت امریکا سے میکسیکو میں رہائش پذیر غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی سمیت دیگر معاملات پر مذاکرات کیے۔
ریکس ٹیلرسن اور جوہن کیلے نے میکسیکو کے وزیر خارجہ، خزانہ اور دیگر سرکاری عہدیداروں سے دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کے لیے منشیات اسمگلرز سمیت دیگر جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف مل کر لڑنے سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی گائیڈ لائنز کے تحت مذاکرات کیے۔