پاکستان

سیہون دھماکا:مبینہ خودکش حملہ آور سیکیورٹی چیک سے گزرکر داخل ہوا

سیہون کے قریبی شہر جوہی سے حملہ آور کا مبینہ سہولت کار گرفتار،تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا، پولیس

کراچی: سندھ پولیس نے 3 دن قبل سیہون میں درگاہ قلندر لعل شہباز میں ہونے والے دھماکے میں ملوث مبینہ خود کش حملہ آور کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کردی۔

قلندر لعل شہباز میں ہونے والے دھماکے میں 88 افراد ہلاک، جب کہ 340 افراد زخمی ہوئے تھے جب کہ واقعے کا مقدمہ گزشتہ روز سیہون میں درج کیا گیا۔

انسپکٹر جنرل( آئی جی) پولیس اے ڈی خواجہ نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران واقعے کی سی سی ٹی وی وڈیو میڈیا کو ریلیز کرتے ہوئے اس میں نظر آنے والے لڑکے کے حوالے سے بتایا کہ 99 فیصد امکان ہے کہ حملہ آور یہی ہے، مگر اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیہون دھماکا:ہلاکتیں 80ہوگئیں، دھمال معمول کے مطابق کرنے کا اعلان

آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ سیہون حملے کے لیے ممکنہ طورپر اس گروپ نے بھی مدد فراہم کی جو شکارپور اور جیکب آباد حملوں میں ملوث ہے۔

اے ڈی خواجہ کے مطابق شکارپور اور جیکب آباد دھماکوں میں کالعدم تنظیم سے وابستہ حفیظ بروہی گروپ ملوث تھا،جو ممکنہ طور پر سیہون دھماکے میں بھی سہولت کار ہو سکتا ہے۔

جاری کی گئی وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک پولیس اہلکار درگاہ قلندر شہباز کے احاطے میں داخل ہونے والے افراد کی تلاشی لے رہا ہے، جب کہ وہاں صرف ایک اہلکار کی موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی افراد بغیر تلاشی کے اندر داخل ہو رہے ہیں۔

سی سی ٹی وی فوٹیجز میں مبینہ خودکش حملہ آور کو دوسرے افراد کی آڑ میں درگاہ کے اندر داخل ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص صحت مند اور شکل و صورت سے غیر مقامی لگ رہا ہے۔

پولیس کے مطابق جائے وقوع سے ملنے والے مبینہ حملہ آور کے دھڑ سے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھے جانے والے نوجوان کی شناخت کی گئی، تاہم اس حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔

پولیس نے مبینہ خودکش حملہ آور کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی۔

مزید پڑھیں: 'سندھ کی تمام عبادت گاہوں کے سیکیورٹی آڈٹ کا حکم'

سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایسے کم عمر لڑکے بھی دیکھے جاسکتے ہیں، جو پولیس کی تلاشی کے بغیر درگاہ کے احاطے میں داخل ہو رہے ہیں۔

دوسری جانب ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے سیہون کے قریبی شہر جوہی میں سرچ آپریش کے دوران حملے کا مبینہ سہولت کار گرفتار بھی کرلیا جسے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

واقعے کا مقدمہ درج ہونے کے بعد آج سندھ پولیس نے سیہون اور اس کے ملحہ علاقوں میں کریک ڈاؤن شروع کرکے 5 مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کیا۔