پاکستان

'اب خون کے ہر قطرے کا فوری بدلہ لیا جائے گا'

مسلح افواج دشمن قوتوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی، اب کسی سے بھی رعایت نہیں ہوگی، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ
|

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سہون میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد اپنے رد عمل میں کہا کہ قوم کے خون کے ایک ایک قطرے کا بدلہ لیا جائے گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے اپنے بیان میں کہا کہ قوم کے ضائع ہونے والے خون کے ہر قطرے کا فوری طور پر بدلہ لیا جائے گا۔

آرمی چیف نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ 'اب کسی سے بھی رعایت نہیں ہوگی'۔

جنرل قمر باجوہ نے دھماکے کے بعد قوم سے پر امن رہنے کی بھی اپیل کی اور کہا کہ 'مسلح افواج دشمن قوتوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی، ہم اپنی قوم کے دفاع میں کھڑے ہیں'۔

واضح رہے کہ سہون میں درگاہ لعل شہباز قلندر کے احاطے میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں تقریباً 50 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

دہشت گرد پھر افغانستان میں منظم ہورہے ہیں

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گرد ایک بار پھر افغانستان میں منظم ہورہے ہیں اور وہاں سے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے باجوڑ اور مہمند ایجنسی کا دورہ کیا اور فوجی جوانوں اور قبائلی عمائدین سے ملاقات کی۔

آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے گزشتہ روز غلنئی میں شہید ہونے والے افراد کے بچوں سے بھی ملاقات کی اور شہداء کی درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے گزشتہ روز دہشت گرد حملے پر بروقت کارروائی کرنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں بالخصوص لیویز کی کارکردگی کو سراہا۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت کارروائی کے باعث جانی نقصان کم سے کم ہوا۔

آرمی چیف نے خبردار کیا کہ پاکستان مخالف ایجنسیاں خطے کے امن و استحکام سے کھیلنے سے باز رہیں، اس قسم کی مخالفانہ سرگرمیوں کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دے گا جبکہ ہم دوسروں سے بھی یہی توقع کرتے ہیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گرد دوبارہ افغانستان میں منظم ہورہے ہیں اور افغانستان سے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، مل کر دہشت گردوں کی کوششوں کو ناکام بنانا ہوگا۔

آرمی چیف نے قبائلی عمائدین کو یقین دلایا کہ فوج فاٹا میں سڑکیں ، تعلیمی اداراے ،ہسپتال اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ سمیت انفراسٹرکچر میں بہتری کیلئے کام کرتی رہے گی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج قبائلی عوام کی خواہشات کے مطابق فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کیلئے کی جانے والی کوششوں کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پاکستان کی وزارت برائے خارجہ امور کے ایک عہدے دار نے اسلام آباد میں تعینات افغان ڈپٹی ہیڈ آف مشن سید عبدالناصر یوسفی سے ملاقات کی تھی اور افغانستان میں سرگرم تنظیموں کی جانب سے پاکستان پر حملے کا معاملہ اٹھایا تھا۔

وزارت برائے خارجہ امور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اقوام متحدہ و یورپین کمیشن (یو این اینڈ ای سی) کی ایڈیشنل سیکریٹری تسنیم اسلم نے کہا تھا کہ پاکستان کو اپنی سرزمین پر دہشت گرد تنظیم جماعت الاحرار کی کارروائیوں پر تشویش ہے جو کہ افغانستان میں موجود اپنی پناہ گاہوں سے آپریٹ کررہی ہے۔

وزیراعظم کا اظہار مذمت

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے بھی واقعے کی شدید مذمت کی اور تمام ریاستی اداروں کو لعل شہباز قلندرپر ریسکیو اور ریلیف کیلئے پہنچنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے کہا کہ 'ہم میں سے ایک پر حملہ سب پر حملہ ہے، درگاہ لعل شہباز قلندر پر حملہ ترقی پسند پاکستان پر حملہ ہے'۔

نواز شریف نے کہا کہ ' صوفیان کا تشکیل پاکستان کی جدوجہد میں اہم حصہ ہے'۔

علاوہ ازیں گورنر سندھ محمد زبیر نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'وادری سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے، دہشت گردوں نے اپنے ناپاک عزائم کو کامیاب بنانے کے لیے زائرین کو نشانہ بنایا'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ حملہ پوری قوم پر حملہ ہے'۔