پاکستان

داعش پاکستان میں داخل ہوسکتی ہے:اعزاز چوہدری

طالبان مہاجرین کی شکل میں پاکستان آئے،طالبان سے کہا تھا آپ پرامن رہنا چاہتے ہیں تو رہ سکتے ہیں،امریکا کیلئے نامزد سفیر

اسلام آباد: امریکا کے لیے نامزد سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ داعش کے لوگ افغانستان میں جمع ہوچکے ہیں جس سے پاکستان کو خطرہ ہے، جبکہ جیسے جیسے شام کا مسئلہ حل کی طرف جائے گا داعش کے لوگ پاکستان کا رُخ کریں گے۔

اسلام آباد ایئر یونیورسٹی میں پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اعزاز چوہدری نے کہا کہ ’داعش کے بیشتر لوگ افغانستان میں ہوچکے ہیں اور مزید جمع ہو رہے ہیں، جبکہ ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے پاکستان کو اس پر تشویش ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’داعش کے لوگوں نے پشاور میں پمفلٹس اور پرچے گرائیں، اس پر انہیں کسی نے پذیرائی نہیں دی، جبکہ یہ پاکستان میں قدم نہیں جما سکتے کیوں کہ پاکستان کے لوگ دہشت گردوں کے خلاف متحد ہوچکے ہیں۔‘

ایک سوال کے جواب میں امریکا کے لیے نامزد سفیر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں شیعہ سنی خون بہانے والی کالعدم تنظیموں کے خلاف بھی ایکشن شروع ہوچکا ہے، جبکہ یہ تنظیمیں پاکستان کے خلاف ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: داعش پاکستان میں موجود نہیں، حملوں کا خطرہ برقرار

گڈ اور بیڈ طالبان کے حوالے سے اعزاز چوہدری نے کہا کہ ’طالبان مہاجرین کی شکل میں پاکستان آئے، ہم نے طالبان سے کہا تھا کہ اگر آپ پرامن رہنا چاہتے ہیں تو رہ سکتے ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ سرحد پار جاکر خون خرابہ کریں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’افغانستان کی جنگ پاکستان منتقل ہوجائے یہ ہمیں قبول نہیں، جبکہ ہم افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات چاہتے ہیں۔‘

اعزاز چوہدری نے کہا کہ ’افغانستان پر اربوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود افغانستان میں امن قائم نہیں ہوا، آج افغانستان سے دہشت گرد اُٹھ کر پاکستان میں آکر کارروائی کر رہے ہیں اور پی ایس ایل جیسے ایونٹ کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔‘

دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروا سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ڈو مور کا مطالبہ نہیں مانیں گے، وہی کریں گے جو ہماری حکمت عملی کے مطابق ہے اور ہم ایسا ہی کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'داعش پاکستان میں مضبوط ہورہی ہے'

پاکستان کو تنہا کرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں اعزاز چوہدری نے کہا کہ ’پاکستان کو عالمی سطح پر کوئی تنہا نہیں کر رہا، یہ ہمارے ہاں ذہنی اختراع ہے، پاکستان کو تنہا کرنا بھارت کا پروپیگنڈا ہے جس نے سارک کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سی پیک کے ذریعے پاکستان میں انقلاب برپا ہونے جارہا ہے اور فطری طور پر کچھ قوتوں کو اس پر تکلیف ہے۔‘

امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے امریکا کے لیے نامزد سفیر کا کہنا تھا کہ ’دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے، تاہم پاکستان امریکا کو اہم ملک سمجھتا ہے۔‘