شناخت اور ثقافت کی عکاس 'اجرک' کے کاریگر
شناخت اور ثقافت کی عکاس 'اجرک' کے کاریگر
سندھ ثقافت کے حوالے سے گونا گونیت کا مالک ہے۔ لباس سے لے کر اوڑھنے بچھونے تک اس خطے کے ہزاروں رنگ ہیں جو دل کو ہمیشہ لبھاتے رہتے ہیں۔ سندھی ثقافت کا ایک اہم ترین حصہ اجرک بھی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ موئن جو دڑو سے ملنے والے پروہت کی زیب تن کی ہوئی چادر بھی اجرک کی ہی ایک قسم ہے، اس حساب سے ایک اندازہ یہ بھی ہے کہ اجرک موئن جو دڑو کے دور میں بھی استعمال کی جاتی تھی اور اس کا ڈیزائن آج کے دور میں تیار کی جانی والی "ککر والی اجرک" سے ملتا جلتا ہے۔
ایک روایت کے مطابق موئن جو دڑو کے پروہت روز صبح نہانے کے بعد ایک قسم کی چادر اوڑھا کرتے تھے۔ ایک روز انہیں اجرک پہننے کو ملی جو کہ انہیں بے حد اچھی لگی، بس پھر تب سے وہ اجرک استعمال کرنے لگے۔ عربی زبان میں اسے ازرق کہا جاتا ہے جس کے معنیٰ نیلا رنگ ہے۔
یہ ایک قسم کی رنگین اور نقوش والی چادر ہے، جسے سندھ میں کاندھوں پر اور پگڑی باندھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس میں انڈیگو رنگ (نیل) نمایاں ہوتا ہے۔