پاکستان

موہن جودڑو : ماضی میں رقص کا مرکز

دنیا کی قدیم تارین ثقافتوں میں شمار کیے جانے والے اس ورثے پر پہلی بار 1973 میں عالمی کانفرنس منعقد کی گئی تھی۔

موہن جو دڑو پر عالمی کانفرنس


دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں شمار ہونے والی وادی سندھ کی تہذیب ’موہن جو دڑو‘ پر صوبائی حکومت نے عالمی کانفرنس منعقد کی۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی صوبائی حکومت کی جانب سے منعقد کی گئی اس عالمی کانفرنس کا مقصد’ موہن جو دڑو‘ کی تہذیب کی اہمیت کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنا تھا۔

تہذیبی مقام کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے منعقد کی گئی اس کانفرنس میں امریکا، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، اسپین اور فرانس سمیت دیگر ممالک کے ماہرین اور وفود نے شرکت کی۔

کانفرنس کا انعقاد 9 فروری سے 11 فروری تک موہن جو دڑو کے مقام پر کیا گیا، اس دوران ماہرین نے اس قدیم ترین تہذٰیب کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

موہن جو دڑو ضلع لاڑکانہ میں موجود ہے،اس کی تاریخی اہمیت کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے پہلی بار پی پی پی کے بانی اور سابق صدر و وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے 1973 میں پہلی عالمی کانفرنس منعقد کی تھی۔

عالمی کانفرنس کے دوران ماہرین نے ’موہن جو دڑو‘ پر مزید جامع تحقیق پر زور دیا، جب کہ سندھ حکومت سے اس ثقافتی ورثے کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔

کانفرنس کے دوران محفل موسیقی کا بھی اہتمام کیا گیا، جب کہ اس کانفرنس میں موہن جو دڑو پر کتابوں کی رونمائی سمیت اس ثقافتی ورثے کی ویب سائٹ بھی متعارف کرائی گئی۔

امریکی یونیورسٹی آف الاسکا کے پروفیسر برین ایڈورڈ ہیم فل بھی کانفرنس میں شریک ہوئے—فوٹو: اے پی پی

نیو یارک یونیورسٹی کی پروفیسر ریٹا پتریشیا رائٹ—فوٹو: اے پی پی

ہاورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر رچرڈ ایچ میڈاؤ—فوٹو: اے پی پی

ماضی میں موہن جو دڑو رقص کا مرکز رہا ہے—فوٹو:پی پی آئی

ماضی کو یاد کرنے کے لیے محفل موسیقی کا بھی انعقاد کیا گیا—فوٹو:اے پی پی

محفل موسیقی میں نامور لوک فنکاروں نے فن کا مظاہرہ کیا—فوٹو:اے پی پی

فنکاروں کی پرفارمنس نے ماضی کی یاد کو تازہ کیا—فوٹو:اے پی پی

لوک فنکاروں سمیت صوفی فنکار بھی محفل میں شامل تھے—فوٹو:پی پی آئی

محفل موسیقی سے غیر ملکی مہمان خوب لطف اندوز ہوئے—فوٹو:اے پی پی

پروگرام میں سندھ کے روایتی موسیقی کے سازندانوں نے بھی شرکت کی—فوٹو:اے پی پی