پاکستان

جعلی ادویات کی فروخت: کوئٹہ میں 22 میڈیکل اسٹورز سیل

بلوچستان میں اس وقت فروخت ہونے والی 80 فیصد ادویات جعلی ہیں، سیکریٹری ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ

کوئٹہ میں 20 سے زائد میڈیکل اسٹورز کو نقلی اور جعلی ادویات فروخت کرنے پر سیل کردیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ اور ’ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ‘ کے حکام نے کوئٹہ کے متعدد علاقوں میں کارروائی کی اور نقلی و جعلی ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل اسٹورز کو سیل کیا۔

ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالواحد کاکڑ نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ’23 میں سے 22 میڈیکل اسٹورز پر جعلی ادویات پائی گئیں، جس کے باعث انہیں سیل کیا گیا۔‘

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ’انتظامیہ کی جانب سے کوئٹہ کے علاقے غوث آباد سے دو اتائی ڈاکٹرز کو بھی گرفتار کیا گیا، جن کے قبضے سے جعلی ادویات برامد ہونے کے بعد ان کے کلینک سیل کردیئے گئے۔‘

ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ کے سیکریٹری ڈاکٹر امداداللہ نے کہا کہ ’کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں فروخت ہونے والی 80 فیصد ادویات جعلی ہیں، جو انتہائی تشویش کی بات ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: ٹیکسلا میں 'جعلی' ہربل ادویات بنانے والی فیکٹری سیل

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اب تک جعلی ادویات کے 109 کیسز ڈرگ کورٹ کو بھیج چکے ہیں۔‘

ڈاکٹر امداداللہ نے مزید کہا کہ ’کوئی چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے باعث اس وقت بلوچستان کے دیہی علاقوں میں جعلی اور غیر معیاری ادویات کی فروخت کا سلسلہ عروج پر ہے۔‘

جعلی ادویات فروخت کرنے والے ان عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز ڈان نیوز کی جانب سے بلوچستان بھر میں جعلی ادویات کی فروخت کا معاملہ سامنے لانے کے بعد کیا گیا۔

ویڈیو دیکھیں: پنجاب میں جعلی ادویات بنانے والی 2 فیکٹریاں سیل

چیف سیکریٹری بلوچستان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری ہیلتھ، کمشنر و ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو عوام کی جان سے کھیلنے والے ان عناصر کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

کوئٹہ میں فروخت کے علاوہ یہ نقلی اور جعلی ادویات پرآشوب جنوبی افغانستان میں اسمگل بھی کی جاتی ہیں۔