کھیل

شرجیل خان، خالد لطیف پی ایس ایل سے باہر

دونوں کھلاڑیوں کو اینٹی کرپشن کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کی تحقیقات کے لیے عبوری طور پر معطل کیا گیا، پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت اسلام آباد یونائیٹڈ کے شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کرکے ایونٹ سے باہر کردیا۔

پی سی بی نے دونوں کھلاڑیوں کو اینٹی کرپشن کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کی تحقیقات کے لیے عبوری طور پر معطل کر دیا ہے۔

بیان کے مطابق پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو کرپشن سے پاک رکھنے اور کرکٹ کے کھیل کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا، جبکہ تحقیقات میں انٹرنیشل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بھی بورڈ کو تعاون فراہم کر رہا ہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں کے خلاف اٹھائے گئے اقدام کے حوالے سے پی ایس ایل کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ’کیس کے حوالے سے فی الحال کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں، تاہم یہ تحقیقات کرکٹ کے کھیل کو کرپشن سے پاک رکھنے کے ہمارے عزم کا عملی مظاہرہ ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد یونائیٹڈ کی 7 وکٹوں سے فتح

انھوں نے کہا کہ ’ہم کھلاڑیوں کی کسی کرپٹ سرگرمی کو برداشت نہیں کریں گے اور تحقیقات کے آگے بڑھنے پر مزید فیصلہ کن کارروائی کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے'۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ ’اس کیس کے حوالے سے پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ (اے سی یو) کی آئی سی سی کے اے سی یو کے تعاون سے اب تک کی تحقیقات متاثر کن رہی ہے جسے مزید آگے بڑھایا جائے گا جبکہ کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی شخص کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی۔‘

مزید پڑھیں: پاکستان سپر لیگ2017: ایک قابل فخر پاکستانی برانڈ

فیصلے سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا تھا کہ ’میں تمام کھلاڑیوں کو کرپشن کے خلاف لڑائی میں ان کی ذمہ داریاں یاد دلانا چاہتا ہوں، انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ اگر ان سے کوئی مشتبہ شخص رابطہ کرتا ہے تو یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ فوری طور پر کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے متعلقہ افسر کو معاملے سے آگاہ کرے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کرکٹ بورڈ کسی بھی حالات میں ایسی سرگرمیوں کو نظر انداز نہیں کرے گا جو کرکٹ کی بدنامی اور ملک کی تصویر کو داغدار بنانے کا باعث بنے۔‘

اسلام آباد یونائیٹڈ کو مایوسی

اسلام آباد یونائیٹڈ کے میڈیا مینیجر کا پی سی بی کے اس فیصلے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’ہم اس معاملے پر بہت مایوس ہیں، لیکن قوانین اور رہنما اصولوں کی خلاف ورزی سے متعلق ہماری زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم جلد از جلد دونوں کھلاڑیوں کا متبادل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔‘