بھارتی درسی کتاب میں 'قتل' کے طریقوں کا پرچار

کتاب میں بچوں کو سمجھانے کے لیے ایسی مثال دی گئی کہ اسے پڑھ کر لوگ حیران رہ گئے۔

بھارت ایک جانب کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے تو وہیں دوسری جانب اپنے بچوں کو 'قتل' کے طریقے بھی سکھانے میں مصروف ہے۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بعض شمالی ریاستوں کے اسکولوں میں ایسی کتابیں پڑھائی جارہی ہیں جن میں جانوروں کو قتل کرنے کے طریقے بتائے جارہے ہیں۔

بھارت کے دارالحکومت میں قائم ایک معروف اسکول میں پڑھائی جانے والی کتاب میں طالب علموں کو 'بلی کے بچے کو ہلاک' کرنے کا طریقہ بتایا گیا۔

کتاب میں بچوں کو یہ سمجھانے کے لیے کہ جاندار اشیاء کو زندہ رہنے کے لیے تازہ ہوا اور آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے ایسی مثال دی گئی کہ اسے پڑھ کر لوگ حیران رہ گئے۔

کتاب میں لکھا گیا کہ 'جاندار اور بے جان اشیاء میں سب سے بڑا فرق یہ ہوتا ہے کہ جانداد سانس لیتے ہیں'۔

بچوں کو یہ فرق سمجھانے کے لیے انوکھی مثال پیش کی گئی کہ 'لکڑی کے دو ڈبے لیں، ایک کے اوپر سوراخ کردیں، اب دو بلی کے بچوں کا انتظام کریں، ایک کو اس ڈبے میں ڈالیں جس میں کوئی سوراخ نہیں اور دوسرے کو سوراخ والے ڈبے میں بند کردیں'۔

کتاب میں یہ بھی بتایا گیا کہ 'کچھ دیر کے لیے بلی کےبچوں کو ان ڈبوں میں ہی بند رہنے دیں اور کچھ دیر بعد ڈبوں کو کھولیں'۔

اس کے بعد کتاب میں لکھا ہے کہ 'آپ نے کیا دیکھا؟ جو بلی کا بچہ سوراخ والے ڈبے میں بند تھا وہ زندہ ہے جبکہ دوسرے ڈبے میں بند بلی کا بچہ مر چکا ہے'۔

اخبار کے مطابق اس درسی کتاب کا نام 'Our Green World' ہے جو کہ چوتھی جماعت کے طالب علموں کو پڑھائی جارہی ہے۔

یہ رپورٹس منظر عام پر آنے کے بعد جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے کتاب کے پبلشر کے خلاف احتجاج شروع کردیا ہے۔

دوسری جانب پی پی پبلیکیشن کے پرویش گپتا نے بتایا کہ چند ماہ قبل انہیں والدین کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے کتابوں کی ترسیل روک دی تھی اور مارکیٹ میں موجود کتابوں کو بھی واپس منگوالیا تھا۔