الطاف حسین کے 'ریڈ وارنٹ' جاری کرنے کی منظوری
اسلام آباد: وزارت داخلہ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ الطاف حسین پاکستان میں دہشت گردی سمیت مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے منظوری بظاہر انسداد دہشت گردی عدالت کے احکامات کو مد نظر رکھتے ہوئے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: الطاف حسین کو مفرور قرار دے دیا گیا
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ ماہ پولیس کو احکامات جاری کیے تھے کہ وہ متعلقہ حکام سے رابطہ کرے اور ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے خلاف ریڈ وارنٹ حاصل کرے۔
عدالت نے یہ احکامات الطاف حسین کی جانب سے 22 اگست 2016 کو کی جانے والی نفرت انگیز تقریر کے سلسلے میں دائر ہونے والے ایک جیسے تین مقدمات کی سماعت کے دوران دیے تھے۔
واضح رہے کہ پولیس نے رکن قومی اسمبلی کنور نوید جمیل، قمر منصور اور شاہد پاشا کو مبینہ طور پر نفرت انگیز تقاریر سننے اور سہولت کار کا کردار ادا کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔
ان افراد کے خلاف قائد آباد، اسٹیل ٹاؤن اور سائٹ سپر ہائی وے پولیس اسٹیشنز میں تین مقدمات درج کیے گئے تھے جبکہ پولیس نے الطاف حسین، ڈاکٹر فاروق ستار، خواجہ اظہار الحسن، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور دیگر کو مفرور بھی قرار دیا تھا۔
مقدمات کی آخری سماعت میں مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم دیا تھا کہ وہ باظابطہ طریقے سے وزارت داخلہ سے رابطہ کرے تاکہ ایم کیو ایم کے بانی کی گرفتاری کے لیے انٹرپول کے ذریعے ریڈ وارنٹ جاری کیا جاسکے۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے فیصلے اب پاکستان میں ہوں گے، فاروق ستار
استغاثہ کے مطابق مقدمات تین شہریوں کی جانب سے دائر کیے گئے تھے جنہوں نے موقف اپنایا تھا کہ وہ 22 اگست 2016 کی شام اپنے گھر میں موجود تھے اور انہوں نے ایم کیو ایم کے بانی کی انتہائی اشتعال انگیز تقریر سوشل میڈیا پر سنی تھی۔
خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف ملک کی مختلف عدالتوں میں درجنوں مقدمات زیر التواء ہیں۔
22 اگست کو اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم کیو ایم قائد کے خلاف بڑی تعداد میں مقدمات درج ہوئے تھے۔
کراچی، کوئٹہ اور گلگت بلتستان کی انسداد دہشت گردی عدالتوں کی جانب سے الطاف حسین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے جاچکے ہیں۔