پاکستان

ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق

بھارتی فوج نے ایل او سی کے کھوئی رٹہ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی جس سے 25 سالہ اشفاق زخمی ہوگیا تھا،آئی ایس پی آر
|

بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والا نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی کے کھوئی رٹہ سیکٹر پر دوپہر کے وقت بلااشتعال فائرنگ کی جس سے 25 سالہ نوجوان اشفاق شدید زخمی ہوا تھا۔

بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے اشفاق کو سول ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں اس کا علاج جاری تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں نوجوان کی موت کی تصدیق کی گئی جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ 'بھارتی فوج کے غیر ذمہ دارانہ رویے سے ایک اور جان ضائع ہوگئی'۔

قبل ازیں آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا اور مخالف فوج کی پوسٹوں کو موثر انداز میں نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی پھر بلااشتعال فائرنگ

کشیدہ تعلقات

پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور بھارت کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

گزشتہ سال 19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

31 اکتوبر کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، دو روز میں ہلاکتیں 6 ہوگئیں

ان واقعات کے بعد بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو کئی مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

یاد رہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔

دوسری جانب گزشتہ برس 8 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں حریت کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں بھی کشیدگی پائی جاتی ہے اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف احتجاج میں اب تک 100 سے زائد کشمیری جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پیلٹ گنوں کی وجہ سے سیکڑو شہری بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔